برطانوی وزارت دفاع نے 3 جدیدہوور کرافٹس پاکستان بحریہ کے حوالے کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
برطانوی وزارت دفاع نے 3 جدید ہوور کرافٹس پاکستان بحریہ کے حوالے کر دیئے، جدید ہوور کرافٹس کی شمولیت کو پاکستان کی سمندری دفاعی صلاحیت کے لئے اہم پیشرفت قرار دیا جارہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق یہ ہوور کرافٹس برطانیہ کی معروف کمپنی ’’گرفن میرین سپورٹ‘‘ نے تیار کئے ہیں، یہ حوالگی فروری 2022ءمیں طے پانے والے ایک معاہدے کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے ، ہوور کرافٹس تیز رفتاری،آسان نقل و حرکت اور مختلف مشنز سرانجام دینے کی وجہ سے مشہور ہیں، ان کی شمولیت سے پاک بحریہ کی امدادی کاموں کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
ان کی شمولیت سےپاکستان کی بحریہ کی کارکردگی اور رسائی مزید بہتر ہو جائے گی، لندن میں حوالگی کی تقریب میں پاکستانی ہائی کمیشن کےاعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
"معافی وہ مانگیں جنہوں نے 26 نومبر کو اپنے ہم وطنوں پر گولیاں چلائیں"فیلڈ مارشل کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیلڈ مارشل و آرمی چیف سید عاصم منیر کے بیان’’سیاسی مصالحت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے‘‘پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل بھی آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اپنی ملاقات کا احوال بیان کیا تھا جس کے مطابق سیاسی حوالے سے کئے گئے سوال پر فیلڈ مارشل نے کہاکہ سیاسی مصالحت سچے دل سے معافی مانگنے سے ممکن ہے، اس حوالے سے انہوں نے سٹیج پر قرآن پاک کی آدم کی تخلیق او رشیطان کے کردار کے حوالے سے آیات کا متن اور ترجمہ سنایا جس سے واضح ہوتا تھا کہ شروع میں فرشتوں کو آدم سے مسئلہ تھا مگر خدا نے آدم کو تخلیق کیا تو سوائے ابلیس کے سب فرشتوں نے انسان کو خدا کا حکم اور کرشمہ سمجھ کر قبول کرلیا۔ گویا معافی مانگنے والے فرشتے رہے اور معافی نہ مانگنے والا شیطان بن گیا۔
عوام ایکسپریس حادثہ ، وزیر ریلوے کا کراچی کا دورہ منسوخ ، ہنگامی اجلاس طلب
فیلڈ مارشل کے بیان پر اب پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل بھی سامنے آگیا جس میں کوئی پس منظر تو بیان نہیں کیاگیا لیکن بیان معافی سے متعلق بیان کی وجہ سے اسے انٹرنیٹ صارفین فیلڈ مارشل کے بیان کا ردعمل ہی قرار دے رہے ہیں، پی ٹی آئی کے آفیشل پیج پر بیان میں کہا گیا ہے کہ "معافی وہ مانگیں جنہوں نے 26نومبر کو اپنے ہم وطنوں پر گولیاں چلائیں"۔
مزید :