پاکستان کی چین میں منعقد ہونے والے عالمی پائیدار نقل وحمل سمٹ فورم میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
بیجنگ :چین کے شہر تھیان جن میں عالمی پائیدار نقل و حمل سمٹ فورم کے اعلی عہدیداروں کا اجلاس منعقد ہوا۔بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق روس ، پاکستان اور آذبائیجان سمیت 20 ممالک اور علاقوں کے تیس سے زیادہ مہمانوں نے عالمی پائیدار نقل و حمل کی ترقی اور تعاون کے فریم ورک دستاویزات، عالمی پائیدار نقل و حمل کی ترقیاتی رپورٹ اور عالمی پائیدار نقل و حمل کے بہترین پریکٹس سمیت تین موضوعات پر بات چیت کی۔پاکستان کی وزارت ٹرانسپورٹ میں روڈ ٹرانسپورٹ کے سربراہ شہباز لطیف مرزا نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان نے نقل و حمل کے شعبے میں قریبی تعاون کیا ہے اور گرین ٹرانسپورٹ ، ڈیجیٹل ٹرانسپورٹ سمیت دیگرشعبوں میں نمایاں ثمرات حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور چین اس شعبے میں مزید تعاون جاری رکھیں گے۔آذبائیجان کی وزارت ڈیجیٹل ترقی اور نقل و حمل کے محکمہ ٹرانسپورٹ پالیسی کے سربراہ فریز علیان نے کہا کہ ٹرانس کیسپین انٹرنیشنل ٹرانسپورٹیشن کوریڈورکی تعمیر کے ساتھ باہم جڑا ہوا نقل و حمل کے نظام سے وابستہ ممالک کی اقتصادی ترقی کو مدد ملے گی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عالمی پائیدار نقل و حمل نقل و حمل کے
پڑھیں:
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو 7 بار سزائے موت دینے کا فیصلہ
غیرت کے نام پر 7 افراد کو قتل کرنے والے مجرم کو عدالت نے 7 بار سزائے موت کا فیصلہ سنادیا۔
سیشن کورٹ پشاور نے غیرت کے نام پر 7 افراد کے قتل کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر ملزم محمد ابراہیم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد جمیل نے کی۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم محمد ابراہیم، جو چارسدہ کے علاقے تنگی کا رہائشی ہے، نے جون 2021 میں پشاور کے علاقے پھندو روڈ پر گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی بیوی بانو، کم سن بیٹوں سلیم، سلمان، جلال، چچازاد بھائی حبیب اللہ، اس کی اہلیہ شکیلہ اور بیٹی سمیہ کو قتل کر دیا۔ افسوس ناک واقعہ تھانہ چمکنی کی حدود میں پیش آیا تھا۔
عدالت نے مقدمے میں شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔
ملزم نے اس سے قبل سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس پر پشاور ہائی کورٹ نے کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے متعلقہ عدالت کو بھیج دیا تھا۔ دوبارہ ٹرائل کے بعد عدالت نے ایک بار پھر جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 7 بار سزائے موت اور 21 لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی۔