بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے کام کرنے والے دہشت گردوں کو جیل بھیج دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
تفتیشی افسر نے ملزمان کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی، جبکہ عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے کام کرنے والے دہشتگردوں کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے کام کرنے والے دہشتگردوں کو دھماکا خیز مواد کے مقدمے میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے عددالت میں پیش کیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیے گئے ملزمان میں محمد خان بوریو عرف گلو، اختر علی، جامین ملاح اور غلام قادر بوریو شامل ہیں۔
تفتیشی افسر نے ملزمان کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی، جبکہ عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان کو پولیس نے نیشنل ہائی وے کے قریب سے گرفتار کر کے اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈ اسلحہ اور ایک آلٹو کار برآمد کی گئی ہے، پولیس نے ملزمان کے خلاف 7 مقدمات درج کیے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ریمانڈ کی استدعا جیل بھیج دیا ملزمان کے
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔