امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے اور انہوں نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ اس تجویز کو قبول کرے، بصورت دیگر حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب وہ آئندہ پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے نمائندوں کی اسرائیلی حکام کے ساتھ ایک تفصیلی اور مثبت ملاقات ہوئی جس میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے اہم پیشرفت ہوئی۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ میرے نمائندوں نے آج اسرائیلی حکام سے غزہ پر طویل اور نتیجہ خیز ملاقات کی۔ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کے لیے درکار تمام شرائط تسلیم کر لی ہیں، جس کے دوران ہم تمام فریقین کے ساتھ مل کر جنگ کے خاتمے پر کام کریں گے۔

مزید پڑھیں: امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات بل کی منظوری دے دی، ملکی قرض میں اضافہ

انہوں نے مزید کہا کہ قطر اور مصر اس منصوبے کو حماس تک پہنچائیں گے اور امید ظاہر کی کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے حماس یہ موقع ضائع نہیں کرے گی۔

ٹرمپ نے خبردار کیا کہ میں امید کرتا ہوں کہ مشرقِ وسطیٰ کی بھلائی کے لیے حماس اس معاہدے کو قبول کرے، کیونکہ اس سے بہتر موقع نہیں آئے گا بلکہ اس کے بعد صرف مزید بدتر حالات ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنگ بندی غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے

پڑھیں:

حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ

 اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔

القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔

سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔

 

(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں