ریاست اور ادارے خیبر پختونخوا حکومت گراکر دکھائیں: علی امین گنڈاپور کا چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ریاست اور اداروں پر بدنما داغ ہے، اختیار سب بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے پاس ہے وہ جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں، آئینی طریقے سے کبھی بھی ہماری حکومت نہیں گرائی جاسکتی، چیلنج ہے کہ ریاست اور ادارے سیاسی طور پر خیبرپختونخوا کی حکومت گرا کر دکھائیں۔
اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سلمان اکرم راجا، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، جنید اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا بدنما داغ ہے جو پوری ریاست اور اداروں پر لگ چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ26 ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایک حملہ ہے اور جب تک ہم واپس اقتدار میں آکر اس کو واپس نہیں کرتے تب تک عدلیہ قید رہے گی، پیکا ایکٹ سمیت جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ قوم کو غلام بنانے کی سازش ہو رہی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میری ملاقات کروائی جائے ، وہ پارٹی کے سربراہ ہیں ان کا ملاقات کروانا حق تھا، میں نے یہ بھانپ لیا تھا کہ ملاقات نہیں کروائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کبھی نہیں کہا تھا کہ اگر مجھ سے ملاقات نہ کروائی جائے تو حکومت جانے دینا، ورنہ حکومت گرانے کا اختیار تو ہر وقت عمران خان کے پاس موجود ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جب بجٹ کے بعد ملاقات ہوئی تو ثابت ہوگیا کہ عمران خان حکومت چھوڑنے کے حق میں نہیں تھے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ میں تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی طور پر بانی پی ٹی آئی کی حکومت گرا دی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا، میرا یہ چیلنج ہے کہ غیر آئینی طریقے سے کچھ نا کریں ، آئینی طریقے سے آپ کچھ بھی نہیں کرسکتے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور نے ریاست اور کہا کہ نے کہا تھا کہ
پڑھیں:
ہماری حکومت گر گئی تو سیاست چھوڑ دوں گا، علی امین گنڈاپورکاکھلاچیلنج
اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اگر ہماری حکومت گر گئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے دیگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا۔ اور مجھے گرفتار کر کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف بیان دلوانے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے حقوق کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ ہماری مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دے دی گئیں۔ تاہم پی ٹی آئی میں دراڑ پیدا کرنا مخالفین کی بھول ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی سے بجٹ پر ملاقات نہ کرانا سازش تھی۔ اور میں ان کی سازش جان چکا تھا۔ اس لیے میں نے اسٹینڈ لیا۔ اگر ہماری حکومت گر گئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانا ہے تو لگا کر دیکھیں۔ آئینی طریقے سے ہماری حکومت کو نہیں گرایا جاسکتا۔ ہماری حکومت اور اختیار سب بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے۔ اور بانی پی ٹی آئی جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں۔ چیلنج کرتا ہوں کسی میں دم ہے تو میری حکومت گرا کر دکھائے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی کو نہیں کہا کہ عدم اعتماد نہ لائیں۔ خیبر پختونخوا نے ڈھائی سو ارب روپے کا سرپلس دیا ہے۔ اور جب حکومت سنبھالی تو صحت کارڈ کو بحال کیا۔ جبکہ خیبرپختونخوا میں اس بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ سانحے اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہونے والی دہشت گردی کا تعلق افغانستان سے ہے۔ اور وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت جانے کے بعد خیبرپختونخوا میں دہشتگردی بڑھی۔ افغانستان سے کیسے دہشتگرد خیبرپختونخوا میں آ رہے ہیں۔ ہم آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔