کارکنان کا الزام ہے کہ سعید غنی نے ضلعی صدر کی جانب سے بھیجے گئے ناموں کو مسترد کر کے اپنے قریبی اور من پسند افراد کو تنظیم میں شامل کیا، جس سے نہ صرف کارکنان میں مایوسی پھیلی بلکہ کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی، سعید غنی ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آگئے۔ حالیہ بارشوں کے دوران جب پورا سندھ مشکلات کا شکار رہا، سعید غنی نہ صرف منظر سے غائب رہے بلکہ کراچی میں پارٹی امور سے بھی لا تعلق نظر آئے، جس پر کارکنان نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں، بالخصوص ضلع ملیر میں تنظیم سازی کے عمل میں شدید بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ کارکنان کا الزام ہے کہ سعید غنی نے ضلعی صدر کی جانب سے بھیجے گئے ناموں کو مسترد کرکے اپنے قریبی اور من پسند افراد کو تنظیم میں شامل کیا، جس سے نہ صرف کارکنان میں مایوسی پھیلی بلکہ کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔

سیاسی مبصرین نے کہا کہ سعید غنی اب وہ مزدور طبقے سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکن نہیں رہے، بلکہ سرمایہ دار طبقے کا حصہ بن چکے ہیں، اور ان کے فیصلے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ بطور صدر پیپلز پارٹی کراچی، سعید غنی کی پالیسیوں نے پارٹی کو نقصان پہنچایا اور عوام میں اس کی مقبولیت میں کمی کا سبب بنے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، اگر اس صورتحال کا نوٹس نہ لیا گیا تو بلدیاتی اور آئندہ عام انتخابات میں پارٹی کو سنگین نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا، مصطفیٰ کمال

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو سندھ میں صوبہ بننے سے متعلق خبردار کردیا ہے۔کراچی میں گفتگو کے دوران مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا۔

انہوں نے پیشگوئی کی کہ آنے والے مہینوں میں بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم بھی آئے گی اور منظور بھی ہوگی۔مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی کو معاملے پر آن کیمرہ بات چیت کی دعوت بھی دی اور کہا کہ جس طرح آپ 18ویں ترمیم کا کریڈٹ لیتے ہیں، بلدیاتی نظام سے متعلق ترمیم کا بھی کریڈٹ لیں۔

مہمان سری لنکن ٹیم نے پاکستانی قوم کے دل جیت لیے: وزیر اعلیٰ پنجاب

اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم میں اس بل کو شامل کرنے کےلیے تیار نہیں تھی، حکومت نے کہا کہ اس بل کو آئندہ ترمیم میں لازمی دیکھیں گے۔وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ کراچی دودھ دینے والی گائے ہے، اسے چارہ نہیں دو گے تو کیسے چلے گا، آپ این ایف سی ایوارڈ لیتے ہیں لیکن پی ایف سی تو ہے ہی نہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • شہزاد اقبال نے شہباز گل کے الزامات پر حقائق سامنے رکھ دیے
  • پاکستان عوامی تحریک کراچی کے انٹرا پارٹی انتخابات مکمل
  • اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر
  • پاکستان عوامی تحریک کراچی کے انٹرا پارٹی الیکشن، راؤ کامران صدر اور الیاس مغل جنرل سیکرٹری منتخب
  • پیپلز پارٹی نے بلدیاتی نظام سے متعلق بل پر بات نہ کی تو 18ویں ترمیم بھی ختم ہوگی اور سندھ میں صوبہ بھی بنے گا، مصطفیٰ کمال
  • ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق
  • سزائے موت کا مطالبہ؛ شیخ حسینہ کے خلاف 5 سنگین الزامات کیا ہیں؟
  • کوٹری: صفائی کا عملہ غائب، شہر بھرمیں گندگی کے ڈھیر لگ گئے
  • ٹی ٹی پی نہیں، بلکہ ٹی ٹی اے یا ٹی ٹی بی
  • ایران میں بدترین خشک سالی، شہریوں کو تہران خالی کرنا پڑسکتا ہے، ایرانی صدر