پاکستان کا اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنا فخر کا لمحہ ہے، شاہد آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
شاہد خان آفریدی : فائل فوٹو
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور ٹیسٹ کرکٹر شاہد خان آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنا ہمارے لیے فخر کا لمحہ ہے۔
اپنے بیان میں شاہد خان آفریدی نے کہا کہ عالمی امن و سلامتی کےلیے پاکستان کی کوششوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور اس ذمہ داری کو بہترین انداز میں نبھانے کے لیے دعا بھی کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی، یہ کردار اگرچہ علامتی نوعیت رکھتا ہے تاہم موجودہ عالمی حالات میں اس کی اسٹریٹیجک اہمیت غیر معمولی ہے۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ ان لوگوں کو اندازہ نہیں تھا کہ جن کی یہ ذمہ داری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔
پاکستان کا یہ سلامتی کونسل میں آٹھواں دور ہے، جبکہ صدارت کا اعزاز اسے 2013 کے بعد پہلی بار حاصل ہوا ہے۔
پاکستان نے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنا موجودہ 2 سالہ دور جنوری 2025 میں شروع کیا تھا، جو دسمبر 2026 تک جاری رہے گا۔ اگرچہ سلامتی کونسل کی صدارت ماہانہ بنیاد پر بدلتی ہے اور اسے براہِ راست انتظامی اختیارات حاصل نہیں ہوتے، تاہم صدارت کا حامل ملک کونسل کے ایجنڈے، مباحثوں کے انداز اور ترجیحات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل کی صدارت
پڑھیں:
یوکرین: یو این اور شراکت داروں کا امدادی قافلہ جنگ زدہ کیرسون پہنچ گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 اگست 2025ء) اقوام متحدہ اور اس کے متعدد شراکت داروں کی جانب سے بھیجا گیا امدادی قافلہ 30 میٹرک ٹن ادویات، پانی اور صحت و صفائی کا سامان لے کر یوکرین کے جنگ زدہ علاقے کیرسون میں پہنچ گیا ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ یہ سامان کیرسون میں محاذ جنگ کے قریب رہنے والے 500 شہریوں میں تقسیم کیا جائے گا جہاں بڑھتے ہوئے حملوں سے لوگوں اور امدادی کارکنوں کو سلامتی کے سنگین خطرات کا سامنا ہے جن میں ڈرون حملے بھی شامل ہیں۔
Tweet URLاس قافلے کی قیادت یوکرین میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھائس شمل نے کی ہے۔
(جاری ہے)
اقوام متحدہ اور شراکت دار اب تک 18 امدادی قافلوں کے ذریعے میدان جنگ سے قریبی علاقوں میں تقریباً 20 ہزار لوگوں کو امداد پہنچا چکے ہیں۔جنگ زدہ علاقوں سے انخلاادارے نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز امدادی رابطہ کار اور اقوام متحدہ کے شراکتی اداروں کے نمائندوں نے جنگ زدہ علاقے میکولائیوو میں امداد، بحالی کی ضروریات اور ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا۔
رواں سال یوکرین کے لیے امدادی فنڈ نے اس علاقے میں 35 ہزار لوگوں کو ہنگامی انسانی امداد پہنچانے کے لیے مقامی غیرسرکاری تنظیموں کو 7 ملین ڈالر فراہم کیے تھے۔'اوچا' نے یہ بھی بتایا ہے کہ جنگ کے نتیجے میں دونیسک سے حالیہ دنوں مزید لوگوں نے انخلا کیا ہے جہاں پوکوروسک کے قریب سلامتی کے حالات بگڑ رہے ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق گزشتہ روز ہی دونیسک میں مختلف جگہوں سے تقریباً 5,700 لوگوں نے نقل مکانی کی جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
میتھائس شمل نے عطیہ دہندگان پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے لیے مزید امداد مہیا کریں جبکہ امدادی تنطیمیں جنگ زدہ علاقوں میں مقیم اور وہاں سے نقل مکانی کرنے والوں کو مدد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔