data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(نمائندہ جسارت)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم نے امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی رہائی کیس میں حکومت کے فریق نہ بننے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک اقدام قرار دیا ہے۔منصورہ سے جاری بیان میں امیرالعظیم نے کہا کہ بجائے اس کے کہ قوم کی بیٹی کی ناحق قید سے رہائی کے لیے وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور حکمران پوری تندہی سے مقدمے کی پیروی کریں، یہ مکمل پسپائی اختیار کرچکے ہیں اور امریکی غلامی میں تمام حدیں عبور کرگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ ٹرمپ کی ناراضی مول لینے کو تیار نہیں اور آئینی و قانونی اقدامات
اٹھانے سے بھی گریزاں ہیں۔ حکمرانوں نے بے گناہ پاکستانیوں کو امریکا کے حوالے کرنے اور پاکستان میں امریکی قاتلوں کی باعزت رہائی کی جو تاریخ رقم کی ہے اس سے قوم پہلے ہی پوری طرح واقف ہے۔ حکمرانوں اور اہم اداروں کو چاہیے تھا کہ امریکا کو مطلوب افراد حوالے کرنے کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی شرط رکھتے، مگر غلام ذہنیت نے ان کی عقل پر پردے ڈال دیے ہیں۔ امیر العظیم نے کہا کہ حکومت اور ادارے فوری طور پر اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔ ڈاکٹر عافیہ کی باعزت رہائی اور وطن واپسی کے لیے ناصرف امریکی عدالت میں کیس کی پیروی کی جائے بلکہ ٹرمپ انتظامیہ پر بھی زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے تعلقات امریکا سے بہتر ہوگئے ہیں تو قوم امید رکھتی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی ممکن بنائی جائے گی۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کے موقع پر وفاقی حکومت نے امریکی عدالت میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں عدالتی معاونت فراہم کرنے اور فریق بننے سے انکار کردیا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے امریکا میں کیس میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کس وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا اور وجوہات کیا ہیں؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے یہی فیصلہ کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ کیس میں

پڑھیں:

امریکا: پاکستانی نوجوان کو ڈاکٹر آف پولیٹیکل لیڈرشپ کی ڈگری تفویض

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں منعقدہ چوتھی گلوبل یوتھ کانفرنس 2025ء میں پاکستان کیلیے اعزاز کی خبر سامنے آئی ہے۔ ایشین پیسفک یونیورسٹی ملائیشیا میں ہونے والی اس بین الاقوامی کانفرنس میں امریکا کی ایک معروف یونیورسٹی نے پاکستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان شارق جمال کو ڈاکٹر آف پولیٹیکل لیڈرشپ اینڈ پبلک سروس کی اعزازی ڈگری سے نواز دیا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • شہید سید حسن نصراللہ و ٹرمپ غزہ پلان سے متعلق ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا اہم انٹرویو
  • بنگلہ دیش کے مشیر قومی سلامتی کی اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
  • پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے معرف مصنف عبدالخالق بٹ کی کتاب ’’لفظ تماشا‘‘ کو عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب کے ذریعے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو پیش کیا
  • آرچ بشپ آف اینگلیکن چرچ امریکا ڈاکٹر فولی بیچ کی لاہور آمد، پاکستانیوں کی رواداری کی تعریف
  • امریکا: پاکستانی نوجوان کو ڈاکٹر آف پولیٹیکل لیڈرشپ کی ڈگری تفویض
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • مخصوص نشستیں کیس، فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ
  • فریق بنے بغیر پی ٹی آئی کو ریلیف ملا جو برقرار نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • جعلی ڈگری کیس، جسٹس جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا