7محرم الحرام ؛ سیکورٹی انتظامات مکمل ؛آج 99جلوس 424مجالس ہوں گی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
سٹی42: آج 7 محرم الحرام کے موقع پر شہر بھر میں 424 مجالس اور 99 جلوس برآمد ہوں گے۔ لاہور پولیس کے ترجمان کے مطابق ان تمام مجالس و جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 6800 سے زائد پولیس افسران و اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے پُرامن انعقاد کے لیے بھرپور اور مربوط سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مجالس اور جلوسوں کی حفاظت کے لیے سرچ اینڈ سویپ آپریشنز، سنیپ چیکنگ اور داخلی و خارجی راستوں پر کڑی نگرانی جاری ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر مخصوص نشستیں بحال، نوٹیفکیشن جاری
مزید بتایا گیا ہے کہ تمام جلوسوں کی پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور دیگر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے براہ راست مانیٹرنگ کی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی پر فوری کارروائی کی جا سکے۔
سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے واضح کیا ہے کہ وال چاکنگ اور اشتعال انگیز مواد کی تشہیر پر مکمل پابندی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
اداکارہ شیفالی نے موت سے قبل کونسی میڈیسن کھائی؟ قریبی دوست نے بتا دیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
عمران خان کو سزا سنانے والے جج کیخلاف پروپیگنڈا، ملزم کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے معاملے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمہ کے اخراج کی درخواست مسترد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر صدیق انجم کی درخواست مسترد کی ہے اور جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت نے تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار صدیق انجم پر الزام ہے کہ اس نے دیگر شریک ملزمان کے ساتھ مل کر سوشل میڈیا پر ایک مہم شروع کی، مہم احمد صدیق دلاور اور ان کے اہل خانہ کو بلیک میل کرنے اور ہراساں کرنے کیلئے تھی، احمد صدیق دلاور کے چچا پر بے جا الزامات بھی لگائے گئے، درخواست گزار وکیل کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن بنوں میں مقدمہ کے اندراج کی وجہ سے درخواست گزار کو نشانہ بنایاگیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اوراحمد صدیق دلاور کے وکیل نے درخواست گزار کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قراردیا، عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے میں شکایت پر باقاعدہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا گیا، عدالت کو بتایا گیا کہ چالان بھی متعلقہ عدالت میں جمع کرایا جاچکا ہے اور ٹرائل کورٹ میں کیس زیر سماعت یے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ درخواست گزار صدیق انجم کے خلاف احمد صدیق دلاور نے ایف آئی اے میں شکایت درج کروائی، شکایت پر ایف آئی اے نے انکوائری کرکے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا، درخواست گزار صدیق انجم نے صرف اپنی حد تک اخراج مقدمہ کی درخواست دی، مقدمہ میں دیگر سات ملزمان بھی ہیں اور کسی ایک کی حد تک مقدمہ خارج نہیں کیا جاسکتا، مقدمہ کا چالان ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جا چکا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار اگر سمجھتا ہے کہ وہ بے گناہ ہے تو ٹرائل کورٹ میں بریت کی درخواست دائر کرسکتاہے، درخواست گزار کی جانب سے اخراج مقدمہ کی درخواست کا کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے، عدالت درخواست خارج کرتی ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس بابر ستار کی عدالت نے کیس میں حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ٹرائل سے روک رکھا تھا، جسٹس بابر ستار کی عدالت کا سنگل بنچ ختم کیے جانے کے بعد یہ کیس جسٹس انعام امین منہاس کی عدالت منتقل کیا گیا تھا۔