یونان: جنگل میں آگ پھیلنے سے وسیع پیمانے پر نقل مکانی شروع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
یونان کے جزیرے کریٹ میں جنگل میں آگ پھیلنے سے وہاں موجود لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر نکالا جا رہا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یونان کے جزیرے کریٹ کے جنگلات میں لگنے والی جنگل کی آگ قابو سے باہر ہوتی جارہی ہے۔
تیز ہوائیں، جن کی شدت بیفورٹ اسکیل پر آٹھ درجے تک ریکارڈ کی گئی، آگ کے شعلوں کو جنوبی سمت میں تیزی سے پھیلانے کا سبب بنیں، جس سے فیول اسٹیشن، سیاحوں کے ریزورٹز اور دیگر رہائشی مکانات سمیت اہم انفراسٹرکچر کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں دھوئیں کی موٹی تہہ کی وجہ سے حد نگاہ صفر پر جاچکی ہے۔
وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کریٹ میں موجود تمام اسپتالوں کو ہنگامی تیار رہنے کا پیغام جاری کردیا گیا ہے ۔
جزیرے پر موجود مختلف آبادیوں سے اب تک 1 ہزار 500 لوگوں جزیرے سے نکال لیا گیا گیا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہنگامی پریس کانفرنس
ہنگامی پریس کانفرنس میں سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے پنجاب پولیس پر خواتین کی مجالس پر چڑھائی، گھروں کی بے حرمتی، اور امام بارگاہوں کی تالہ بندی جیسے اقدامات پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ سب اقدامات ریاستی تعصب اور مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔ متعلقہ فائیلیں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام کی آمد سے قبل پنجاب حکومت کے متعصبانہ اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء صدیوں سے جاری ہے اور یہ ہمارا آئینی، دینی اور روحانی حق ہے، جس پر کسی قسم کی پابندی یا قدغن ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال محرم شروع ہوتے ہی ایک منظم سازش کے تحت عزاداری کے خلاف ماحول بنایا جاتا ہے، علماء اور ذاکرین پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، بانیان پر ایف آئی آرز درج کی جا رہی ہیں، اور جلوسوں پر بلاجواز رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ پیدل جلوس کو "بدعت" کہنا نہ صرف جہالت ہے بلکہ فرقہ واریت کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے پنجاب پولیس پر خواتین کی مجالس پر چڑھائی، گھروں کی بے حرمتی، اور امام بارگاہوں کی تالہ بندی جیسے اقدامات پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ سب اقدامات ریاستی تعصب اور مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری پر کسی کو پابندی لگانے کا اختیار نہیں، یہ ہماری عبادت ہے جس سے کسی کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت، کراچی، اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں مجالس و سبیلوں پر پابندیاں قابل مذمت ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور وفاقی و صوبائی حکومتیں عزاداری کے پروگراموں میں سہولیات فراہم کریں، ورنہ ملت جعفریہ اپنے حق سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔