قومی حکومت کے سوا بات نہیں ہو سکتی، محمود اچکزئی: معاملات ڈائیلاگ سے حل ہوتے، ڈیڈ لاک سے نہیں، رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) محمود خان اچکزئی نے قومی حکومت کے قیام کیلئے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ قومی حکومت بنانے کے معاملے کے سوا اس حکومت سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ ایک دوسرے کو گالیاں دینے کا نہیں اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہماری باتوں کو اہمیت نہیں دی گئی، اب یہ حکومت آئین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔ الیکشن کمشن نے جانبداری سے کام لیا۔ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا، یہ حکومت بندوق کی نوک پر آئی ہے۔ شہباز شریف میرے دوست ہیں میری سخت باتوں پر ناراض ہو جاتے ہیں۔ لوگوں کو پیسوں اور بندوق کے زور پر قابو کر کے حکومت بنائی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی جانبدار ہیں، پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، سپیکر کہتے ہیں جاسوس اداروں کو ہر کسی کی کال ٹیپ کرنے کا حق حاصل ہے۔ موجودہ حالات میں چپ بیٹھنا مجرمانہ غفلت ہے۔ میں شہباز شریف سے مذاکرات کیلئے تیار ہوں، علاوہ ازیں مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں تین مرتبہ اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی ہے، جمہوریت میں مذاکرات سے معاملات حل ہوتے ہیں ڈیڈ لاک سے نہیں۔ بجٹ والے دن بھی وزیراعظم نے مذاکرات کی بات کی، نوازشریف بھی مذاکرات کے حق میں ہیں۔ وزیراعظم ہر معاملے میں نواز شریف اور کابینہ میں مشاورت کرتے ہیں، ملک کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتیں چارٹر آف اکانومی پر مطمئن ہو جائیں، بانی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کوئی ابہام نہیں، نوازشریف نے مینار پاکستان جلسے میں کہا مل کر ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مذاکرات کی
پڑھیں:
آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز
وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر کے اہم امور پر بات چیت اور رابطے کے لیے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس نے رات گئے ہی اپنا کام شروع کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال ناکام، فائرنگ اور رکاوٹوں سے 2 افراد جاں بحق
کمیٹی کے ارکان میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینیئر امیر مقام، سابق صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان، سینیٹر رانا ثناءاللہ، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف، وفاقی وزیر احسن اقبال، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ شامل ہیں۔
مذاکرات کا آغازکمیٹی آج جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران سے مذاکرات کا آغاز کرے گی تاکہ علاقائی مسائل کے حل اور رابطہ کاری کے سلسلے میں پیش رفت کی جا سکے۔
یہ کمیٹی آزاد جموں و کشمیر کے معاملات میں وفاقی حکومت کی حکمت عملی اور رابطوں میں مدد فراہم کرے گی، اور متوقع طور پر خطے میں امن و استحکام کے لیے تجاویز پیش کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر احتجاج مذاکراتی کمیٹی مظفر آباد وزیراعظم شہباز شریف