برلن : چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جرمن وزیر خارجہ جوہان واڈے فل کے ساتھ صحافیوں سے مشترکہ ملاقات کی اور ان کے سوالات کے جوابات دیے۔ جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطا بق وانگ ای نے کہا کہ سفارتکاری اور سلامتی پر چین جرمنی اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا موجودہ دور جامع، عملی، واضع اور تعمیری ہے جس سے دونوں فریقوں کے درمیان باہمی تفہیم اور اتفاق رائے میں اضافہ ہوا ہے۔چین یورپ تعلقات کے حوالے سے وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے 50 سالہ سفر کی اہم روشن خیالی یہ ہے کہ چین اور یورپی یونین شراکت دار ہیں، مرکزی نظریہ تعاون ہے، کلیدی قدر آزادی ہے، اور ترقی کا مستقبل مشترکہ مفادات پر مبنی ہے۔ریئر ارتھ کے بارے میں وانگ ای نے کہا کہ دوہرے استعمال کی اشیاء پر ضروری کنٹرول کرنا تمام ممالک کی جانب سے خودمختاری کا نفاذ اور ایک بین الاقوامی ذمہ داری بھی ہے۔ ریئر ارتھ کی برآمدات چین اور یورپ کے درمیان کبھی بھی مسئلہ نہیں رہی، اور نہ ہونا چاہئے.

جب تک متعلقہ برآمدی کنٹرول پر کاربند رہا جائے اور ضروری طریقہ کار پر عمل کیا جائے تو یورپی کاروباری اداروں کی عام ضروریات کو پورا کیا جاسکے گا.یوکرین بحران کے حوالے سے وانگ ای نے کہا کہ چین امن مذاکرات کو فروغ دینے کے اصول پر عمل پیرا ہے، تنازع کے فریقین کو مہلک ہتھیار فراہم کرنے سے گریز کرتا ہے اور دوہرے استعمال کی اشیاء کو سختی سے کنٹرول کرتا ہے۔ چین نے برازیل سمیت گلوبل ساؤتھ کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ میں “فرینڈز آف پیس” گروپ شروع کیا تاکہ جنگ بندی کے لئے زیادہ قوتیں جمع ہو سکیں۔ چین یہ چاہتا ہے کہ تمام فریق اس سلسلے میں تعمیری کردار ادا کریں، ایک جامع، دیرپا اور پابند امن معاہدے تک پہنچانے کی کوشش کریں اور ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سکیورٹی ڈھانچے کی تعمیر کریں۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: وانگ ای نے کہا کہ چین اور

پڑھیں:

یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع

برسلز: یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

یورپی یونین نے غزہ میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام پہلے سے تباہ حال صورتحال کو مزید بگاڑ دے گا، جس سے مزید ہلاکتیں اور تباہی ہوگی۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے کہا کہ اجلاس میں ایسے اقدامات پیش کیے جائیں گے جن کے ذریعے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔ ان اقدامات میں تجارتی مراعات معطل کرنا، انتہاپسند اسرائیلی وزیروں اور پرتشدد آبادکاروں پر پابندیاں شامل ہیں۔

کایا کالاس کے مطابق یہ اقدامات واضح پیغام دیں گے کہ یورپی یونین غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
  • پاکستان اور یورپی یونین کا معاشی شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان کی معیشت بحالی کے راستے پر گامزن ہے، وزیرخزانہ
  • ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، چینی وزیر دفاع
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع