بھارت دہشتگردی میں ملوث اور دہشتگرد افغانستان کے اندر موجود ہیں، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی میں ملوث اور دہشتگرد افغانستان کے اندر موجود ہیں۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بنیادی مسئلہ ہی دہشت گردی ہے۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ عدالت نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی غیر قانونی معطلی کے بعد فیصلہ جاری کیا۔
ترجمان کے مطابق ضمنی فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ درست اور فعال ہے۔ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ضمنی فیصلہ پاکستان کے مؤقف کی توثیق کرتا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستان بھارت پر زور دیتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معمول کے طور پر چلائے۔ بھارت پر زور دیتے ہیں کہ اپنے معاہدے کی ذمے داریوں کو پورا کرے۔
علاوہ ازیں ترجمان نے بتایا کہ پاک بھارت قیدیوں کی فہرستیں یکم جولائی کو ایکسچینج کی گئی ہیں۔ 2008ء کے کونسلر ایکسس ایگریمنٹ کے تحت فہرستیں شیئر کی گئیں۔ پاکستان نے 246 قیدیوں کی لسٹ ہندوستان ہائی کمیشن کے حوالے کردی۔
ترجمان کے مطابق بھارت نے پاکستانی قیدیوں کی لسٹ دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کی۔ بھارت پر زور دیتے ہیں کہ پاکستانی قیدی کی حفاظت کریں اور ان کا خیال رکھا جائے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ای سی او کا 17 واں اجلاس آذربائیجان میں ہوا، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی وفد کی قیادت کی اور پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سائیڈ لائنز پر دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ترک ہم منصب سے بھی رابطہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ترک وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے، اس حوالے سے مزید تفصیلات جلد شیئر کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مزید بہتر تعلقات بنانا چاہ رہے ہیں۔ پاک افغان تعلقات میں بنیادی مسئلہ دہشت گردی ہے۔ ہندوستان اسی دہشتگردی میں ملوث ہے۔ افغانستان کے ساتھ یہ باتیں شیئر کی ہیں۔ افغانستان کے اندر دہشت موجود ہیں
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان افغانستان کے دفتر خارجہ
پڑھیں:
افغانستان سے دراندازی کوشش ناکام،پاکستان سیکیورٹی فورسز کی کامیابی کاروائی ،30 دہشتگرد ہلاک
احمد منصور:سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں افغانستان سے ہونے والی دراندازی کی کوشش کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بناتے ہوئے 30 دہشتگرد ہلاک کر دیے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دراندازی بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد تنظیم "فتنہ خوارج" کی جانب سے کی جا رہی تھی جس میں 30 دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے ہیں۔ کارروائی میں بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز سرحدوں کے دفاع اور بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مکمل پرعزم ہیں۔
ساتھ ہی عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اپنی سرزمین بھارتی ایجنٹوں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے روکے کیونکہ یہ خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
یہ آپریشن نہ صرف پاکستان کی سرحدی سلامتی کا ثبوت ہے بلکہ یہ واضح پیغام بھی ہے کہ کوئی بھی دشمن ملک پاکستان کی خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دے سکتا۔
معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ سے شہری کو زخمی کرنے والا ملزم گرفتار