data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) حکومت پاکستان اور فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی (اے ایف ڈی) کے درمیان 12 ملین یورو کی گرانٹ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ترجمان وزارت اقتصادی امور کے مطابق سیکرٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز، پاکستان میں فرانسیسی سفیر نکولس گیلی اور اے ایف ڈی کے ڈائریکٹر ونسنٹ تھیونو نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ یورپی یونین کی گرانٹ ہے جو فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی اوور یہ منصوبہ واسا لاہور اور فیصل آباد کی گورننس، آپریشنل کارکردگی اور سروس کے معیار کو بہتر بنانے میں کارگر ثابت ہوگا۔ترجمان اقتصادی امور نے کہا کہ یہ منصوبہ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے لیے مؤثر ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری اور اس کے نفاذ میں مدد فراہم کرے گا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ اس منصوبے سے واسا میں شفاف فیصلہ سازی کو فعال کرنے کے لیے آلات کی خریداری اور ڈیجیٹائزیشن میں معاونت ملے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور مالی تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے فرانسسکا البانیزے نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی و مالی تعلقات منقطع کردے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بیان انھوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

انھوں نے کونسل میں ایک رپورٹ ’’قبضے کی معیشت سے نسل کشی کی معیشت تک‘‘ بھی پیش کی جس میں اُں 60 سے زائد کمپنیوں کے نام شامل ہیں جو فلسطینیوں کے خلاف جبر اسرائیل کی مدد کر رہی ہیں۔

فرانسسکا البانیزے نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں صورت حال قیامت خیز ہے۔ اسرائیل جدید تاریخ کے سفاک ترین نسل کشی میں سے ایک کا ذمہ دار ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل کے آبادکاری منصوبے، فلسطینی زمینوں پر قبضے، نگرانی، قتل و غارت، اور جبری بے دخلی جیسے اقدامات میں متعدد کارپوریٹ ادارے شامل ہیں جن میں اسلحہ ساز کمپنیاں، ٹیکنالوجی کمپنیاں، بھاری مشینری تیار کرنے والے ادارے اور مالیاتی ادارے شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق سیاسی قیادت کی بے عملی کے دوران کئی کارپوریٹ ادارے اسرائیل کے غیر قانونی قبضے، نسل پرستی اور اب نسل کشی کی معیشت سے منافع کما رہے ہیں۔

فرانسسکا البانیزے نے کہا کہ ہر ریاست اور نجی ادارے کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس معیشت سے اپنے تعلقات مکمل طور پر ختم کریں۔ اگر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جاتا تو یہ کمپنیاں اسرائیلی معیشت سے پوری طرح الگ ہو چکی ہوتیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ جنگ کے دوران اب تک اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج میں 200 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جس سے 220 ارب ڈالر سے زائد کا منافع کمایا گیا جب کہ فلسطینی عوام پر تباہی، قتل اور بے دخلی مسلط کی گئی۔

فرانسسکا البانیزے نے کہا کہ ایک قوم کو مالا مال کر دیا گیا اور دوسری کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔ ظاہر ہے بعض کے نزدیک نسل کشی ایک منافع بخش کاروبار ہے۔

قوام متحدہ کی نمائندہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی معیشت میں عسکری صنعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ مسلسل فوجی کارروائیاں جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی کی جانچ کے میدان بن چکی ہیں۔

فرانسسکا البانیزے نے مطالبہ کیا کہ نجی شعبے کو بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قانونی نتائج کا سامنا کرنا چاہیے اور ایسے تمام اداروں کو احتساب کے دائرے میں لایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ
  • عالمی برادری اسرائیل کیساتھ تجارت بند اور مالی تعلقات منقطع کردیں؛ نمائندہ اقوام متحدہ
  • پاکستان اور فرانس کے درمیان 12 ملین یورو کا معاہدہ
  • پاکستان اور فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی کے درمیان 12 ملین یورو کا معاہدہ
  • تبدیلی کے دعویداروں نے خیبر پختونخوا میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا، اختیار ولی
  • فرانسیسی ترقیاتی ادارے کے ساتھ 12 ملین یورو گرانٹ کے معاہدے پر دستخط
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات
  • دانش اسکولوں سمیت 19.253 ارب روپے کے 6 تعلیمی منصوبوں کی منظوری
  • سمندری پانی کو میٹھا بنانے کا منصوبہ عالمی اداروں کے تعاون سے مکمل کرینگے، شرجیل میمن