فرانسیسی ترقیاتی ادارے کے ساتھ 12 ملین یورو گرانٹ کے معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
فرانسیسی ترقیاتی ادارے کے ساتھ 12 ملین یورو گرانٹ کے معاہدے پر دستخط WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )حکومت پاکستان اور فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی (اے ایف ڈی) کے درمیان 12 ملین یورو کی گرانٹ کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ترجمان وزارت اقتصادی امور کے مطابق سیکریٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز، پاکستان میں فرانسیسی سفیر نکولس گیلی اور اے ایف ڈی کے ڈائریکٹر ونسنٹ تھیونو نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ یورپی یونین کی گرانٹ ہے جو فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی اوور یہ منصوبہ واسا لاہور اور فیصل آباد کی گورننس، آپریشنل کارکردگی اور سروس کے معیار کو بہتر بنانے میں کارگر ثابت ہوگا۔ترجمان اقتصادی امور نے کہا کہ یہ منصوبہ ہاسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے لیے مثر ریگولیٹری فریم ورک کی تیاری اور اس کے نفاذ میں مدد فراہم کرے گا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ اس منصوبے سے واسا میں شفاف فیصلہ سازی کو فعال کرنے کے لیے آلات کی خریداری اور ڈیجیٹائزیشن میں معاونت ملے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشام اسرائیل کے ساتھ 1974 کے معاہدے کی بحالی کیلئے امریکا سے تعاون پر آمادہ شام اسرائیل کے ساتھ 1974 کے معاہدے کی بحالی کیلئے امریکا سے تعاون پر آمادہ صنعتی پالیسی کی سفارشات مکمل، وزیراعظم کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغاز بھارتی فوج کے نائب سربراہ کا پاکستان کی عسکری برتری کا اعتراف گمراہ کن تشہیر: اپیلٹ ٹربیونل کمپٹیشن کمیشن کا پریما ملک کے خلاف فیصلہ برقرار، جرمانہ میں کمی کر دی اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے؛ اولین ترجیح غزہ میں مستقل جنگ بندی ہے؛ سعودی عرب ہمارا کوئی رکن کہیں نہیں جارہا، بجٹ پاس نہ کرتے تو ہماری حکومت ختم ہوجاتی، علی امین گنڈا پورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فرانسیسی ترقیاتی معاہدے پر دستخط کے معاہدے کے ساتھ
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدے کو معمول کے طور پر بحال کیا جائے، ترجمان دفتر خارجہ کی ہفتہ وار بریفنگ
پاکستان نے دفتر خارجہ پر زور دیا ہے کہ پاکستان بھارت پر زور دیتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معمول کے طور پر بحال کیا جائے، عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی غیر قانونی معطلی کے بعد فیصلہ جاری کیا تھا، عدالت کے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اس حوالے سے یکطرفہ کارروائی کا اختیارنہیں رکھتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: عالمی دورے پر جانے والے وفد کو دفتر خارجہ میں بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کے ضمن میں پاکستان ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے، عدالت نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی غیر قانونی معطلی کے بعد فیصلہ جاری کیا تھا، ضمنی فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ درست اور فعال ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدے پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں رکھتا اور ضمنی فیصلہ پاکستان کے موقف کی توثیق کرتا ہے، ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت پر زور دیتا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معمول کے طور پر بحال کیا جائے، بھارت پر زور دیتے ہیں کہ اپنے معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔
بھارت کی جنگی تیاریاں اور امریکا بھارت بات چیتترجمان نے بتایا کہ ہم بار بار بھارت کی تیز رفتار جنگی تیاریوں کی جانب اشارہ کر چکے ہیں جبکہ پاکستان کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری کی توجہ بھارت کی بڑھتی ہوئی ملٹرائزیشن اور عسکری تیاریوں کی جانب مبذول کراتے رہتے ہیں، امریکی و بھارتی رہنماؤں کے درمیان بات چیت کی خبروں پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے، بھارت نے پہلگام حملے کی تحقیقات کے بغیر پاکستان پر جارحیت کی، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا جوہری بلیک میل کا بیان پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا نتیجہ ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ ہمیشہ سے معمول کے مطابق دوستانہ تعلقات کا خواہش مند رہا ہے۔
فلسطین کے 2 ریاستی حل کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئینائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ابراہامک اکورڈ (ابراہیمی معاہدہ) پر اپنا واضح مؤقف پیش کرچکے ہیں اور ہمارے فلسطین کے دو ریاستی حل کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
????LIVE: Spokesperson's Weekly Press Briefing 04-07-2025 at Ministry of Foreign Affairs, Islamabad https://t.co/eXcykBNQNz
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 4, 2025
سارک اور بھارتی ہٹ دھرمیترجمان نے کہا کہ جنوب ایشیائی ممالک کی تنظیم سارک کا اجلاس جب بھی ہو گا پاکستان میں ہو گا اور پاکستان ہی سارک اجلاس کی میزبانی کرے گا، ہم سارک سربراہ اجلاس کی میزبانی کے لیے تیار ہیں لیکن صرف ایک ملک بھارت اس اجلاس کے انعقاد میں رکاوٹ ہے، پاکستان سارک چارٹر کے اصولوں کے حوالے سے پرعزم ہے لیکن سارک کے غیر فعال ہونے کی بنیادی وجہ ہمارا مشرقی ہمسایہ بھارت ہے۔
پاکستان سلامتی کونسل صدارتترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جولائی 2025 کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال چکا ہے، پاکستان اس ذمہ داری کو گہرے مقصد، عاجزی اور پختہ یقین کے ساتھ قبول کرتا ہے، ہمارا نقطہ نظر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں، بین الاقوامی قانون کے احترام، اور کثیرالجہتی نظام کے لیے پختہ عزم پر مبنی رہے گا۔ ایک ایسے ملک کے طور پر جو مسلسل مکالمے اور سفارت کاری کی وکالت کرتا رہا ہے، پاکستان سلامتی کونسل میں ایک معروضی، اصولی اور متوازن نقطہ نظر لاتا ہے جو اس کی خارجہ پالیسی، کونسل میں ماضی کے تجربات، اور اقوام متحدہ کے امن دستوں اور امن کی تعمیر کے اقدامات سمیت بین الاقوامی امن و سلامتی کے تحفظ میں اس کی طویل عرصے سے جاری شراکتوں سے تشکیل پاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان عالمی برادری کے ساتھ یومِ ماحولیات 2025 منا رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
صدارت جولائی کے دوران 2 اعلیٰ سطحی نمایاں تقریبات منعقد کرے گی: ایک کھلا مباحثہ بعنوان کثیرالجہتی نظام اور تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینا، جو 22 جولائی کو ہوگا؛ اور ایک بریفنگ بعنوان اقوام متحدہ اور علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، جو 24 جولائی کو طے شدہ ہے، دونوں اجلاس کی صدارت سینیٹر محمد اسحاق ڈار، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ پاکستان کریں گے، جو 23 جولائی 2025 کو فلسطین کے سوال پر سہ ماہی کھلے مباحثے کی بھی صدارت کریں گے۔
مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی حالت زارترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بارہا عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی حالت زار کی جانب مبذول کرائی ہے، معروف کشمیری رہنما شبیر احمد شاہ آٹھ سال سے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں، شبیر احمد شاہ کو پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جو جیل میں علاج کے قابل نہیں جبکہ بھارتی عدالت نے ان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی ہے، شبیر احمد شاہ کی فوری رہائی کا مطالبہ ان کی بگڑتی صحت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اتراکھنڈ میں مزارات کی مسماری بھارت کی مسلم دشمنی کی عکاس ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم، ون چائنا پالیسیشنگھائی تعاون تنظیم ایک اہم اور عالمی فورم ہے۔ ایس سی او وزرائے دفاع کانفرنس کے موقع پر بھارتی مشیر قومی سلامتی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ پاکستان، بنگلہ دیش اور چین تین ممالک کے ایک فورم پر اکٹھا ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ چین، بنگلہ دیش، پاکستان سہ فریقی فورم پر اکٹھا ہونے کی وجہ چین کا ترقیاتی امور کا ایجنڈا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ون چائنا پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان چین کے لیے تمام اہم معاملات پر حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ ہم تبت سمیت چین کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کی حمایت کرتے ہیں۔
پاک چین مشاورتی اجلاسپاکستان اور چین کے درمیان اقوام متحدہ سے متعلق مشاورتی مذاکرات کا پانچواں دور 6 جولائی 2025 کو منعقد ہوا، پاکستانی وفد کی قیادت اقوام متحدہ کے لیے پاکستان کی خصوصی سیکرٹری ایمبیسڈر نبیل منیر نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت اُن کی وزارت خارجہ کے بین الاقوامی تنظیمات و کانفرنسز کے شعبے کے ڈائریکٹر جنرل شین بو نے کی، دونوں فریقین نے اقوام متحدہ کے امور اور عالمی امن و سلامتی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے تمام امور پر قریبی ہم آہنگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اقوام متحدہ سمیت کثیر الجہتی اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت بیرون ملک قتل و غارت، مداخلت اور غیر ملکی علاقوں پر قابض ہے، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر نے بتایا کہ پاکستان کی خصوصی سیکرٹری نبیل منیر نے چینی نائب وزیر خارجہ سے علیحدہ ملاقات بھی کی۔ دونوں ممالک نے اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔
افغانستان سے باہمی تعلقات اہمترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمارے افغانستان سے باہمی تعلقات انتہائی اہم ہیں۔ ان تعلقات میں ہم مسلسل دہشت گردی کا معاملہ اپنے افغان دوستوں کے ساتھ اٹھاتے رہتے ہیں۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ پاک افغان تعلقات میں بنیادی مسئلہ دہشت گردی ہے اور ہندوستان اس دہشت گردی میں ملوث ہے۔ ہم نے افغانستان کے ساتھ یہ باتیں شیئر کی ہیں۔ افغانستان کے اندر دہشت گرد موجود ہیں۔ افغان مہاجرین کی وطن واپسی سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان مہاجرین کے پی او آر کارڈ 30 جون کو ایکسپائر ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے مزید فیصلہ وزارت داخلہ و متعلقہ ادارے کریں گے۔
روس کا افغان حکومت کو تسلیم کرنااس حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم نے روس کی جانب سے کابل میں حکومت کو تسلیم کیے جانے کی خبر دیکھی ہے۔ روس اس خطے کا اہم ملک ہے۔ ہم نے اس معاملے کو نوٹ کیا ہے۔ یہ دو خودمختار ممالک کا باہمی معاملہ ہے۔
ترک وزیر خارجہ کا دورہ پاکستانترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ترک وزیر خارجہ خاقان فیدان جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور اس مجوزہ دورے پر کام کر رہے ہیں جس کی تفصیلات جلد شیئر کی جائیں گی۔ اس سے قبل نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ و کثیرالملکی تعاون اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور 10 اور 11 جولائی کو کوالالمپور میں ہونے والے آسیان اجلاس کے حوالے سے گفتگو کی۔
وزیراعظم کی ای سی او سربراہی اجلاس میں شرکتاس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ آذربائیجان کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا 17 واں اجلاس آذربائیجان کے شہر خانکیندی میں ہو رہا ہے۔ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم شہباز شریف کر رہے ہیں، اس سال ای سی او اجلاس کا مرکزی خیال پائیدار اور ماحول مزاحم مستقبل کے لیے ای سی او کا نیا وژن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان نے بھارت کو اپنے جوابی فیصلوں سے آگاہ کردیا
سربراہی اجلاس میں وزیراعظم علاقائی اور عالمی چیلنجز کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر سامنے رکھیں گے، پاکستان ای سی او وژن کی حمایت کرتا ہے اور علاقائی تجارت، مواصلات، توانائی کے شعبے میں تعاون اور پائیدار ترقی پر زور دیتا ہے، ای سی او اجلاس میں وزیراعظم دیگر سربراہان سے دو طرفہ معاملات پر بھی بات چیت کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آذربائیجان افغانستان ایران بھارت پاکستان دفتر خارجہ سلامتی کونسل سندھ طاس معاہدہ شفقت علی خان عالمی ثالثی عدالت