data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک انتشار، افراتفری، انتقامی سیاست اور حکمرانوں کے تعصبانہ رویے کے ساتھ آگے نہیں بڑھ سکتا،ضرور ت اس بات ہے کہ سیاسی استحکام لایا جائے، سرحدوں کو محفوظ بنانا ہو گا۔مسلم ہمسایہ ملک کے ساتھ معاملات کوحل کرنے کے لئے مذاکرات کی راہ اختیار کرنی چاہیے۔افغانستان کی عبوری حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ بھارت کٹھ پتلی بننے اور مودی کی زبان بولنے کے بجائے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کا ساتھ دے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک غربت اور جہالت میں ڈوبا ہوا ہے لیکن ہماری سول اور غیر سول افسرشاہی اپنے ٹھاٹھ باٹھ چھوڑنے تیار نہیں ہے۔ملٹی نیشنل کمپنیاں خون نچوڑ رہی ہیں۔ جو حکومت آتی ہے وہ پروٹوکول اور اپنی مراعات کے حصول میں کمی تو کرتی نہیں بلکہ الٹا ملک کو مزید قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیتی ہے۔ ہر شخص تین لاکھ 18ہزار کا مقروض ہے۔ ہمارے ملکی اور قومی مسائل کے بارے میں پالیسیاں بنانے والے اصل لوگ عوام کو درپیش مسائل سے واقفیت ہی نہیں رکھتے۔مٹھی بھر اشرافیہ سب کچھ یرغمال بنایا ہوا ہے۔ہماری اصل لڑائی موجودہ فاسد نظام سے ہے۔ ہم اس میں پیچ ورک کے قائل نہیں، ہم اسے جڑ سے اکھاڑ دینا چاہتے ہیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کو اغیار کی غلامی میں دینے والے فارم 47کے حکمران خود کو قوم کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے۔ آج پاکستان کی معیشت برباد ہو چکی ہے۔حکمرانوں کی عیاشیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ آج ضرورت اس بات کی ہے اسلام کے کے نظام کے لئے ہم متحد ہوں۔ ملکی حالات دن بدن ابتر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ ملک و قوم کو محب وطن اور صالح قیادت کی ضرورت ہے تاکہ درپیش مسائل کا حل ممکن ہو۔ جب تک فرسودہ نظام کے محافظ مسلط رہیں گے اس وقت تک خوشحالی کا شرمندہ تعبیر ہو سکتا اور عوام کی زندگیوں میں خوشحالی نہیں آسکتی۔

وقائع نگار خصوصی گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ کو سنبھالنا صرف شہباز شریف کو آتا ہے، برطانوی اخبار پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا معترف

برطانوی اخبار دی گارڈین نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قابو میں رکھنا یا ان کے غیر متوقع رویے کو سنبھالنا صرف پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف ہی جانتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، شرم الشیخ میں منعقدہ غزہ امن سربراہ اجلاس کے دوران ٹرمپ نے متعدد عالمی رہنماؤں کو مشکل میں ڈال دیا۔ انہوں نے اطالوی وزیراعظم کے حسن کی تعریف کی، برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر کو بلا کر اچانک مائیک خود سنبھال لیا، جبکہ کینیڈا کے وزیراعظم کو مذاق میں “گورنر” کہہ دیا۔

تاہم، دی گارڈین کے مطابق واحد رہنما جنہوں نے ٹرمپ کے رویے کو مؤثر انداز میں سنبھالا، وہ شہباز شریف تھے۔ وزیراعظم پاکستان نے اپنی تقریر کے دوران ٹرمپ کی دل کھول کر تعریفیں کیں۔ جب ٹرمپ دوبارہ اسٹیج کی جانب بڑھنے لگے تو شہباز شریف نے انہیں خوش اخلاقی سے روکا اور اپنی بات مکمل کی، جس پر ٹرمپ بھی مسکرانے پر مجبور ہوگئے۔

اخبار کے مطابق، تقریب میں ٹرمپ کی تاخیر، ان کے بے ساختہ تبصروں اور غیر رسمی رویے کے باوجود شہباز شریف نے سفارتی مہارت کا شاندار مظاہرہ کیا اور امریکی صدر کو مکمل طور پر اپنے قابو میں رکھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں صحت کا نظام ایک نظر انداز شدہ قومی بحران
  • بھارت قیامت تک معرکۂ حق کی شکست سے باہر نہیں نکل سکتا: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • بھارت قیامت تک جنگ میں شکست کو بھلا نہیں سکتا،وزیراعظم
  • چار دن کی جنگ میں پاکستان کو عظیم فتح ملی بھارت قیامت تک اس شکست کو بھلا نہیں سکتا،وزیراعظم
  • چار دن کی جنگ میں پاکستان کو عظیم فتح ملی بھارت قیامت تک اس شکست کو بھلا نہیں سکتا،وزیراعظم
  • افغان حکمرانوں کی ہٹ دھرمی اپنے عوام کی مشکلات کیسے بڑھا رہی ہے؟
  • کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف کارواں 26 سے 28اکتوبر تک لاہور سے شروع کیا جائے گا: جاوید قصوری
  • جاوید میانداد بھارتی رویے پر بری طرح برس پڑے
  • ٹرمپ کو سنبھالنا صرف شہباز شریف کو آتا ہے، برطانوی اخبار پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا معترف