جڑواں شہروں سمیت دیگر شہروں موسلادھار بارش، کئی مقامات پر تباہی، مزید بارشوں کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون کی تازہ لہر کے تحت وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس سے گرمی کی شدت میں واضح کمی اور موسم خوشگوار ہو گیا ہے، تاہم بعض علاقوں میں بارش کے باعث حادثات اور جانی نقصان بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
راولپنڈی کے علاقے کہوٹہ میں شدید بارش کے دوران ایک گھر کی چھت گرنے سے ایک بچہ جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔ حادثہ چاہت محلہ میں پیش آیا۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں سب سے زیادہ بارش سیدپور میں 131 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ پی ایم ڈی میں 81، گولڑہ میں 32 اور بوکرہ میں 12 ملی میٹر بارش ہوئی۔ راولپنڈی کے علاقوں شمس آباد میں 34، اور کچہری میں 25 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
نالہ لئی میں پانی کی سطح کٹاریاں پر 14 فٹ اور گوالمنڈی پر ساڑھے 12 فٹ تک پہنچ گئی، حکام کے مطابق 15.
لاہور میں بھی موسلادھار بارش نے موسم سہانا کر دیا۔ پانی والا تالاب میں 74 ملی میٹر، لکشمی چوک میں 72، جیل روڈ پر 61، قرطبہ چوک، نشتر، گلبرگ اور فرخ آباد میں 50 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلابی صورتحال کا خطرہ، عوام الرٹ رہیں
پشاور، چارسدہ اور دیگر علاقوں میں بھی بارش اور ٹھنڈی ہواؤں کے باعث حبس کی شدت کم ہو گئی ہے۔ چارسدہ میں بارش کے ساتھ گرج چمک کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کی تحصیل مسلم باغ میں تیز ہواؤں اور بارش کے باعث متعدد دکانوں کی چھتیں اڑ گئیں، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور کئی گھروں کی دیواریں گر گئیں۔ پی اے ریسٹ ہاؤس کو بھی نقصان پہنچا۔ بجلی کے کھمبے گرنے سے علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے سے فوری امداد کی اپیل کی گئی ہے۔
آئندہ دنوں کی پیشگوئی:محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے ملک کے بالائی و وسطی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں۔ 7 سے 11 جولائی کے دوران:
خیبرپختونخوا، پنجاب، کشمیر، اسلام آباد اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک اور موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ سندھ کے بعض علاقوں میں بھی بارش متوقع ہے۔
بعض مقامات پر شدید موسلادھار بارش سے اربن فلڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ شہریوں کو احتیاط برتنے اور متعلقہ اداروں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارش۔سیلاب طغیانی مون سونذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بارش سیلاب طغیانی موسلادھار بارش علاقوں میں ملی میٹر بارش کے کی گئی
پڑھیں:
اسموگ کی صورتحال مزید خراب، فضائی آلودگی میں فیصل آباد کا پہلا نمبر
لاہور:پنجاب میں فضائی آلودگی اور اسموگ کی صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے جس کے باعث فیصل آباد فضائی آلودگی میں پہلے نمبر پر رہا۔
فضائی آلودگی سے متعلق ڈیٹا فراہم کرنے والے عالمی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق فیصل آباد فضائی آلودگی میں پہلے، گجرانوالہ دوسرے اور ملتان تیسرے نمبر پر ہے جبکہ لاہور میں آج صبح کے وقت ائیرکوالٹی کی شرح 471 ریکارڈ کی گئی۔
آئی کیو ایئر کے مطابق فیصل آباد میں اے کیو آئی 554، گجرانوالہ میں 546، ملتان میں 478، لاہور میں 471 اور بہاولپور میں 389 ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق صبح کے وقت ڈی جی خان، گجرانوالہ، قصور میں ایئر کوالٹی کی شرح 500 ریکارڈ کی گئی۔ لاہور میں 447، فیصل آباد میں 408 اور ملتان میں اے کیو آئی 352 ریکارڈ ہوا۔
آئی کیو ایئر کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ گئی۔ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ آفس راوی روڈ 980، جی تھری انجیئرنگ کونسل میں 790 اور ڈی ایچ اے فیز 8 میں 759 ریکارڈ کی گئی تاہم ائیر کوالٹی انڈکس پنجاب کے مطابق برکی روڈ پر اے کیو آئی 500، ایجرٹن روڈ 500، واہگہ بارڈر 394 اور سفاری پارک میں 384 ریکارڈ کیا گیا۔
اسموگ نگرانی و پیشگی سسٹم کے مطابق پنجاب میں ہوا کا بہاؤ آج مشرق سے مغرب کی سمت ہے۔ ادارہ تحفظ ماحولیات کے مطابق بھارتی علاقوں ہریانہ، لدھیانہ، پٹیالہ اور جالندھر سے آلودہ ہوائیں پاکستان کی جانب داخل ہو رہی ہیں۔ یہ ہوائیں لاہور، فیصل آباد، قصور اور گجرانوالہ کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فضا میں اسموگ اور باریک ذرات کے جمع ہونے سے آلودگی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایئر کوالٹی انڈیکس آج 330 سے 370 کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق لاہور میں فضائی معیار غیر صحت بخش متوقع ہے، صبح سویرے، رات گئے اور شام کے اوقات میں آلودگی کی شدت زیادہ رہے گی تاہم دوپہر کے اوقات (1 تا 5 بجے) معمولی بہتری کا امکان، تاہم مجموعی معیار غیر صحت بخش رہنے کا امکان ہے۔ عوام، خصوصاً بچے، بزرگ اور مریض غیر ضروری طور پر باہر جانے سے گریز کریں۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر انسدادِ اسموگ اقدامات میں تیزی لائی گئی ہے۔ صوبے کے 12 محکمے مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد میں مصروف ہیں۔ کھیتوں میں باقیات جلانے پر زیرو ٹالرنس، 10 ہزار سے زائد نوٹسز جاری ہوئے۔ 190 سے سے زائد فیکٹریوں اور بھٹوں کی چیکنگ، درجنوں سیل، بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ماحول دوست زِگ زیگ ٹیکنالوجی والے بھٹوں کو چلانے کی اجازت ہے۔ 1200 سے زائد ٹیموں کی مانیٹرنگ، موقع پر کارروائیاں اور جرمانے جاری ہوئے جبکہ تعمیراتی سائٹس پر ڈسٹ کنٹرول ایس او پیز پر سخت عملدرآمد کروایا جارہا ہے۔ حکومتِ پنجاب عوامی صحت کے تحفظ، سموگ کے اسباب کے خاتمہ اور صاف فضا کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔