کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں آج تا 5 جولائی بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں آج سے 5 جولائی کے دوران ہلکی بارش کا امکان ہے جبکہ اس دوران چند مقامات پر معتدل بارش بھی ہو سکتی ہے۔
موسمیاتی ماہر کے مطابق مون سون کا دوسرا سسٹم سندھ کے جنوبی اور مشرقی علاقوں پر اثرانداز ہے، جس کے زیرِ اثر تھرپاکر، نگرپارکر، مٹھی، عمر کوٹ، دادو، سکھر میں آج سے 5 جولائی کے دوران بارش کا امکان ہے جبکہ بلوچستان کے وسطی علاقے پر بھی یہ سسٹم ا ثر انداز ہے۔
موسمیاتی ماہر نے بتایا ہے کہ 6 جولائی کو مغربی ہواؤں کا بارش برسانے والا سسٹم ملک کے بالائی علاقوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے، 6 سے 11 جولائی کے دوران مون سون ہواؤں کے زیرِ اثر ملک بھر بارشوں کا امکان ہے۔
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے 6 تا 10 جولائی ملک بھر میں بارش، آندھی، طوفان اور متعدد مقامات پر سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا۔
این ڈی ایم اےکے ترجمان کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، جہلم،چکوال، میانوالی، سرگودھا، لاہور، قصور، اوکاڑہ میں آندھی و طوفان کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
خوشاب، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد میں آندھی کے ساتھ ،ملتان، خانیوال، بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
دیر، سوات، چترال، کوہستان، شانگلہ، بونیر، بٹگرام، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، مالاکنڈ ،مانسہرہ، ایبٹ آباد، پشاور، مردان، ہری پور، بنوں، کوہاٹ میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
گلگت، اسکردو، ہنزہ، استور، دیامر، گانچھے، شگر میں شدید بارش اور سیلابی صورتِ حال کا خدشہ ہے۔
مظفر آباد، وادیٔ نیلم، راولا کوٹ، حویلی، باغ میں شدید بارش کا امکان اور ممکنہ سیلابی صورتِ حال کا خدشہ ہے۔
سکھر، نوابشاہ، کشمور، حیدر آباد، کراچی، تھر پارکر، میرپور خاص، عمر کوٹ، سانگھڑ،جامشورو، ٹنڈو اللّٰہ یار، ٹھٹھہ، بدین، مٹھی میں بارش کا امکان ہے۔
گھوٹکی، خیرپور، شکارپور، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو میں بھی شدید بارشیں متوقع ہیں جبکہ بارشوں کے باعث شہری علاقوں میں ممکنہ طور پر سیلابی صورتِ حال کا خدشہ بھی ہے۔
کوئٹہ، ژوب، زیارت، قلات، خضدار، آواران، بارکھان، جعفر آباد، کوہلو، سبی، ڈیرہ بگٹی، لورا لائی، لسبیلہ، نصیر آباد میں بھی بارش کا امکان ہے جبکہ شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بارش کا امکان ہے کا خدشہ کے ساتھ
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کا نظام دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے پر غور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کا نظام دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا ہے۔
سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کی کارکردگی سے متعلق پہلا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پولیس کے اعلیٰ افسران بشمول ایڈیشنل آئی جیز، ڈی جی سیف سٹی، مختلف ڈپارٹمنٹس کے ڈی آئی جیز اور اے آئی جیز نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد حال ہی میں کراچی میں نافذ کیے گئے جدید ٹریفک نظام کے اثرات، کارکردگی اور عوامی ردعمل کا تفصیلی جائزہ لینا تھا۔
ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے شرکا کو فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے مختلف پہلوؤں پر جامع بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 27 اکتوبر سے یہ نظام باضابطہ طور پر نافذ کیا جا چکا ہے، جسے عوامی حلقوں میں بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
شہریوں نے اس نظام کو نہ صرف سراہا بلکہ اس کے مزید مؤثر نفاذ کے لیے مختلف تجاویز اور سفارشات بھی پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نظام کا بنیادی مقصد شفافیت کو فروغ دینا، رشوت ستانی کا خاتمہ اور ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کو یقینی بنانا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ کے مثبت نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اب اس سہولت کو سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی متعارف کروانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
شرکا نے تجویز پیش کی کہ جہاں سیف سٹی منصوبہ ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہوا، وہاں مصروف شاہراہوں اور اہم مقامات پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے بھی یہ نظام آزمایا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف تکنیکی اور انتظامی آپشنز کا جائزہ لیا گیا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ فیس لیس ای ٹکٹنگ نظام ٹریفک نظم و ضبط کو بہتر بنانے کی سمت میں ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیز رفتاری ہے، اس لیے اس خلاف ورزی پر سخت کارروائی ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید ہدایت دی کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان نظام کو جلد نافذ کیا جائے، مصروف شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب یقینی بنائی جائے اور ٹریفک سہولت مراکز کا قیام ہر ضلع میں ممکن بنایا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن “1915” کو پورے صوبے میں وسعت دی جائے تاکہ شہری بروقت رہنمائی حاصل کر سکیں۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عوامی سطح پر مقررہ رفتار، سیٹ بیلٹ کے استعمال اور دیگر ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف حادثات میں کمی لانا ہے بلکہ شہریوں میں قانون کی پاسداری کا رجحان بھی پیدا کرنا ہے۔