بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی نے تمام فلاحی تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان میں فلاحی اداروں کے نظم و نسق اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم اقدام اٹھاتے ہوئے بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی نے صوبے بھر میں محکمہ سماجی بہبود میں رجسٹرڈ تمام این جی اوز، فاؤنڈیشنز، ٹرسٹ، مدارس، مساجد، ایسوسی ایشنز، یونینز اور کمیونٹی آرگنائزیشنز کی رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈائریکٹر جنرل بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی، سلیم کھوسہ نے میڈیا کو بتایا کہ صوبے میں مختلف نوعیت کی تقریباً 1500 فلاحی تنظیمیں محکمہ سماجی بہبود میں رجسٹرڈ تھیں، ت اب ان تمام اداروں کو 31 جولائی 2025ء تک دوبارہ بلوچستان چیرٹیز اینڈ ریگولیشن اتھارٹی میں رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نئی رجسٹریشن کا عمل ضروری قانونی تقاضوں اور ضابطوں کے مطابق مکمل کیا جائے گا تاکہ فلاحی اداروں کی سرگرمیوں پر مؤثر نگرانی اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ڈی جی چیرٹیز اتھارٹی نے خبردار کیا کہ جو فلاحی تنظیمیں رجسٹریشن کے بغیر کسی بھی قسم کی فنڈنگ وصول کریں گی یا سرگرم عمل رہیں گی، اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس ضمن میں ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز کو اختیارات سونپ دیے گئے ہیں جو خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر سکیں گے۔
سلیم کھوسہ کے مطابق رجسٹریشن کے بغیر کام کرنے والے افراد یا اداروں کو ایک سال قید، 20 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکتی ہیں۔
انہوں نے تمام فلاحی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقررہ وقت پر اپنی رجسٹریشن مکمل کروائیں تاکہ وہ قانونی طور پر اپنی فلاحی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نبیل گبول کا سانحہ بغدادی کے ذمہ داران سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے بغدادی میں منہدم ہونے والی عمارت کے دورے کے موقع پر ذمہ داروں سے استعفیٰ طلب کرلیا۔
لیاری سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ عمارت بنانے والے بلڈر کے خلاف صرف مقدمہ ہی نہیں بلکہ اسے گرفتار بھی کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کرپٹ ادارہ ہے، اس کے سربراہ اُن کا فون تک نہیں اٹھاتے، کہا جاتا ہے کہ وہ خطرناک آدمی ہے، اس کو کچھ کہیں گے تو اوپر سے فون آجائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: لیاری بغدادی میں 60 گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن مکمل، مخدوش عمارتوں کیخلاف آپریشن کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے بدعنوان افسران غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں، ان کے خلاف محض نوٹس نہیں بلکہ عملی کارروائی کی جائے گی، میں ہمیشہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایکشن لیتا رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں غیرقانونی تعمیرات کے معاملے پر سوالوں کے جوابات لینے کے لیے کل وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا گیا ہے اور اہم فیصلے متوقع ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ غیر قانونی عمارتوں میں خرید و فروخت سے گریز کریں تاکہ ایسی صورتحال دوبارہ نہ پیدا ہو۔
نبیل گبول نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کا اعلان کرکے کہا کہ یہ مذاق نہیں ہے، 120 خطرناک عمارتوں کو خالی کرایا جائے گا تاکہ مزید قیمتی جانوں کا نقصان نہ ہو، شہر میں بے قابو بلڈنگ مافیا اور انہیں تحفظ دینے والے سرکاری عناصر کے خلاف حکومت سنجیدہ ہے اور آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عمارات لیاری بغدادی منہدم نبیل گبول