کمسن ڈرائیور نے متعدد موٹرسائیکل سواروں کو کچل دیا، ویڈیو وائرل،
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
لاہور (اوصاف نیوز) کمسن کار ڈرائیور نے 3 موٹر سائیکلوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے جب کہ حادثے کی ویڈیووائرل، تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات پیش آئے حادثے کا مقدمہ فیروز والا تھانہ شادرہ ٹاؤن میں درج کر لیا گیا۔
کمسن بچے کی ڈرائیونگ کرتے ہوئے کچلنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی. حادثے کے بعد شہریوں نے بچے کی خوب درگت بنا کر پولیس کے حوالے کیا۔
لاہور میں کمسن کار ڈرائیور نے 3 موٹر سائیکلوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے.
ایس ایچ او شاہدرہ ٹاؤن رانا وقاص اشرف نے کہا کہ کمسن ڈرائیور سابق مالک مکان کی گاڑی لیکر نکلا تھا، گاڑی کے مالک کی شناخت خرم کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا کہ بچے نے گھر سے گاڑی کی چابی چوری سے اٹھائی اور پارکنگ اسٹینڈ سے گاڑی لیکر نکلا، گاڑی لیکر نکلنے سے چند منٹ بعد ہی حادثہ ہوگیا۔
ایس ایچ او شاہدرہ ٹاؤن رانا وقاص اشرف نے بتایا کہ ملزم بچہ گاڑی کے مالک کا رشتہ دار نہیں ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا نوٹس، کم عمر ڈرائیورز کی ٹریفک خلاف ورزیوں پر اظہار برہمی
اپنے ایک بیان میں آئی جی پنجاب نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں کم عمر ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ حادثات کا موجب بغیر لائسنس، کم عمر ڈرائیورز کو ہرگز سڑکوں پر نا آنے دیں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ سیف سٹیز کیمروں کی مدد سے خلاف ورزی کے مرتکب اور کم سن ڈرائیورز کی نشاندہی کی جائے، سڑکوں پر جانی نقصانات کا باعث کم عمر ڈرائیورز کے والدین کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ اوور سپیڈنگ، اوور لوڈنگ، ون وے کی خلاف کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائیں، سی ٹی اوز، ڈسٹرکٹ ٹریفک افسران، ڈی پی اوز فیلڈ میں نکلیں، ٹریفک قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
حکومت اور سٹیٹ بینک کے سخت فیصلوں سے معیشت بحال ہوگئی: گورنر جمیل احمد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کم عمر ڈرائیورز کہا کہ
پڑھیں:
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔