وزیراعلیٰ پنجاب کی زیادہ گندم اگاؤ مہم کے تحت کسانوں میں مفت نئے ٹریکٹرز تقسم
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
شیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جولائی2025ء) وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیادہ گندم اگاؤ مہم کے تحت کسانوں میں مفت نئے ٹریکٹرز تقسم کئے ۔ٹریکٹرز تقسم کرنے کی تقریب ضلع کونسل ہال میں منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر شاہد عمران مارتھ ، ممبران صوبائی اسمبلی ، ضلعی افسران سمیت کسانوں کی کثیر تعداد میں شرکت ۔
وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین ، ڈپٹی کمشنر شاہد عمران مارتھ اور ممبران صوبائی اسمبلی نے 34 خوش نصیب کسانوں میں ٹریکٹرز کی چابیاں تقسیم کیں اور ٹریکٹرز کسانوں کے حوالے کیے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے صوبہ بھر میں زیادہ گندم آگاؤ مہم کے تحت 01 ہزار کسانوں میں مفت ٹریکٹرز تقسیم کیے جا رہے ہیں .حکومت پنجاب کے پروگرام کا مقصد زیادہ رقبہ پر گندم کی کاشت کروانا تھا ۔
(جاری ہے)
حکومت پنجاب نے زیادہ پیداوار حاصل کرنے والے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے گندم کے پیداواری مقابلہ جات منعقد کروائے ۔حکومت کے ان پروگرامز کے تحت گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔کسان کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے میگا پراجیکٹ شروع کیے گئے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کسان کارڈز، گرین ٹریکٹر سکیم ، زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی ، سپرسیڈرز سمیت زرعی آلات سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں ۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر اعلی کے تحت
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔
انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔