چین کے زرمبادلہ (فاریکس) کے ذخائر میں مسلسل چھٹے ماہ اضافہ ہوا ہے اور جون کے اختتام پر یہ ذخائر تقریباً 3.32 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئے.

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ دس برس میں سب سے بلند سطح پر ہے یہ بات پیر کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار میں سامنے آئی۔

چینی ادارے اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف فارن ایکسچینج (SAFE) کے مطابق جون کے مہینے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 0.

98 فیصد یعنی 32.2 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ ستمبر 2024 کے بعد پہلی بار 3.3 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

ماہرین کے مطابق، اس اضافے کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر کی دیگر بڑی عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں مسلسل گراوٹ اور عالمی مالیاتی منڈیوں میں اثاثہ جات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

امریکا کے ساتھ جاری تجارتی کشیدگی، ٹیرف پالیسی کی غیر یقینی صورتحال، ممکنہ سود کی شرح میں کمی اور جیو پولیٹیکل تناؤ کے پیشِ نظر چین کے مرکزی بینک نے مسلسل آٹھویں مہینے بھی اپنے سونے کے ذخائر میں اضافہ کیا۔

جون کے اختتام پر چین کے سونے کے ذخائر 73.90 ملین ٹرائے اونس تک پہنچ گئے، جو مئی کے اختتام پر 73.83 ملین اونس تھے۔

سونے کی مالیاتی قدر بھی معمولی اضافے کے ساتھ 242.93 ارب ڈالر تک جا پہنچی، جو مئی میں 241.99 ارب ڈالر تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر انڈیکس میں کمی اور عالمی مالیاتی منڈیوں میں بہتری کے ساتھ ساتھ چین کی مستحکم معاشی ترقی نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

 

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے ذخائر چین کے

پڑھیں:

 آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-15

 

کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا کی قومی موسمیاتی خطرات کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کی سطح بلند ہونے اور سیلاب سے 2050 ء تک آسٹریلیا کے 15 لاکھ شہری متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک رواں ہفتے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف جاری کرنے والا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بڑھتا درجہ حرارت آسٹریلیا کی 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد آبادی پر مسلسل اور باہم جڑے ہوئے اثرات مرتب کرے گا۔ آسٹریلوی وزیر کرس باؤون نے کہا کہ ہم اب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دیکھ رہے ہیں۔  یہ کوئی پیش گوئی یا تخمینہ نہیں رہا، یہ ایک زندہ حقیقت ہے اور اب اس کے اثرات سے بچنا ممکن نہیں رہا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ 2050 ء تک ساحلی علاقوں میں مقیم 15 لاکھ افراد براہ راست خطرے سے دوچار ہوں گے جبکہ 2090 ء تک یہ تعداد بڑھ کر 30 لاکھ ہو سکتی ہے۔ آسٹریلیا میں جائداد کی مالیت کو 2050 ء تک 611 ارب آسٹریلوی ڈالر (406 ارب امریکی ڈالر) کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جو 2090 ء تک 770 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے۔مزید یہ کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوا تو صرف سڈنی میں گرمی سے اموات کی شرح میں 400 فیصد سے زائد اضافہ ہو سکتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے فوسل فیول برآمد کنندگان میں شمار ہونے والے آسٹریلیا پر طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے موسمیاتی اقدامات کو سیاسی اور معاشی بوجھ سمجھا تاہم بائیں بازو کی لیبر حکومت نے حالیہ برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر توجہ دی ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو اس وقت سامنے آئی جب آسٹریلیا اپنے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف پیرس معاہدے کے تحت پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ اہداف پہلے سے زیادہ بلند ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  • 31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
  • سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  •  آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا