وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے کہا ہے کہ مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کی سمندری خوراک کی برآمدات 20.5 فیصد اضافے کے ساتھ 489.2 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گزشتہ سال 406 ملین ڈالر تھیں۔

پیر کے روز میرین فشریز ڈیپارٹمنٹ کی سالانہ برآمدی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر نے اس قابل ذکر کارکردگی کو مؤثر حکومتی پالیسی، برآمدی تنوع اور بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کا نتیجہ قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق چین 99,238 میٹرک ٹن سمندری خوراک خرید کر 186 ملین ڈالر کے ساتھ سب سے بڑا درآمد کنندہ رہا، جبکہ تھائی لینڈ نے 105.

7 ملین ڈالر کی درآمدات کے ساتھ دوسرا مقام حاصل کیا۔ دیگر نمایاں مارکیٹوں میں متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، کویت، سعودی عرب، ویتنام اور انڈونیشیا شامل ہیں، جو پاکستان کی عالمی سطح پر وسیع رسائی کی عکاسی کرتے ہیں۔

وزیر کے مطابق سمندری خوراک کی برآمدی مقدار بھی 202,400 میٹرک ٹن سے بڑھ کر 242,484 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی، جو کہ 19.8 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو برآمدات میں بھی 44.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو 13 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جنید انور کے مطابق یہ ترقی اعلیٰ معیار اور پائیداری پر مبنی مصنوعات کی تیاری اور یورپی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق برآمدی پالیسی کا ثمر ہے۔

میرین فشریز ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات میں مچھلی کا آٹا (79,090 میٹرک ٹن، 160 ملین ڈالر)، منجمد مچھلی (103.11 ملین ڈالر)، جھینگے (61.4 ملین ڈالر)، کیکڑے (29.68 ملین ڈالر) اور میکریلز (23 ملین ڈالر) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سول، جیلی فش، سکیٹس اور اییل بھی برآمد کی گئیں۔

وزیر بحری امور نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ماہی گیری کے شعبے سے نان ٹیکس ریونیو میں نمایاں اضافہ ہوا، جو مالی سال 2023-24 میں 101 ملین روپے سے بڑھ کر 2024-25 میں 234 ملین روپے ہو گیا، جو کہ 131.68 فیصد اضافہ ہے۔ انہوں نے اسے بہتر ریگولیٹری نگرانی اور مؤثر فیس وصولی کا نتیجہ قرار دیا۔

وزیر نے کہا، ’’یہ صرف اعداد و شمار کی بہتری نہیں بلکہ مؤثر حکمرانی، پائیداری اور ادارہ جاتی مضبوطی کا عملی مظہر ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری، بین الاقوامی معیارات کی پاسداری اور ماہی گیری کے ذمہ دارانہ طریقوں پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر نے آئندہ کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت برآمدی سہولیات کو جدید خطوط پر استوار کرے گی، نئی منڈیوں کی تلاش کرے گی اور وسائل کے دانشمندانہ استعمال کو فروغ دے گی تاکہ پاکستان سمندری خوراک کی عالمی تجارت میں مزید مستحکم مقام حاصل کر سکے۔

محمد جنید چوہدری نے اس شعبے میں مسلسل بہتری کو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک امید افزا پیش رفت قرار دیا، جو نہ صرف مالی فائدے بلکہ عالمی معیار کی مطابقت میں خودکفالت کی طرف اہم قدم ہے۔

اشتہار

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: سمندری خوراک کی پاکستان کی ملین ڈالر کے مطابق میٹرک ٹن

پڑھیں:

چین کی بڑھتی طلب، پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل

کراچی:

چین میں حلال گوشت کی بڑھتی طلب کے باعث پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل ہوگیا ہے۔

اس نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے سے متعلق تفصیلات ایک لسٹڈ کمپنی آرگینک میٹ کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ کو بذریعہ خط آگاہ کیا ہے۔

خط کے مطابق پاکستان سے بیف ایکسپورٹ کرنے والی آرگینک میٹ کمپنی کو چین سے 75لاکھ ڈالر مالیت کا برآمدی آرڈر حاصل ہوا ہے۔

موصول شدہ نئے برآمدی آرڈر کے تحت پاکستانی کمپنی مالی سال 2025-26 کے دوران چین کو پکا ہوا فروزن بون لیس بیف برآمد کرے گی۔

خط کے مطابق پاکستان سے چین بیف ایکسپورٹ کا معاہدہ سی پیک فریم ورک کے تحت ہوا ہے، خط میں بتایا گیا ہے کہ چین میں حلال پروٹین مصنوعات کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

مذکورہ پاکستانی کمپنی عالمی معیارات کے مطابق پکا ہوا فروزن بون لیس بیف برآمد کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • چین کی بڑھتی طلب، پاکستان کو بیف ایکسپورٹ کا نیا آرڈر حاصل
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری