data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوآدم (پ ر)پاکستان کے صرف اور صرف سندھ میں یوم عاشورہ پر صحابہ کرام کی توہین کی مذمت ،مراد علی شاہ اور محسن نقوی کی ماتمی جلوسوں میں شرکت اور یکم محرم الحرام یوم شہادت عمر کے جلوسوں میں عدم شرکت کی مذمت، امیر معاویہ اور دیگر صحابہ کے گستاخوں کو گرفتار کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق تنظیم تحفظ ناموس ختم الانبیا پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی حافظ عبدالرحمن الحذیفی اور دیگر نے یوم عاشورہ پر ٹنڈوآدم میں جوہر آباد سے نکلنے والے ماتمی جلوس میں شامل شیعہ خواتین کی جانب سے حضرت امیر معاویہ کی کھلی توہین کیے جانے اور سندھ بھر میں کئی مقامات پر صحابہ کرام کی کھلی توہین کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے پہلے یہ بات قابل غور ہے کہ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور محسن نقوی ماتمی جلوسوں میں تو شرکت کرتے ہیں لیکن سیدنا فاروق اعظمؓ سیدنا عثمان غنیؓ سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے ایام وفات و شہادت کے جلوسوں میں شرکت نہ کر کے یہ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ کیا یہ صرف اور صرف شیعہ ہیں جبکہ حکمرانوں کو شیعہ سنی فسادات میں نہیں الجھنا چاہیے انہیں جس طریقے پر عاشورہ کے جلوسوں میں شرکت کرنی چاہیے ویسے ہی خلفائے ثلاثہ کی یاد میں نکالے جانے والے جلوسوں میں شرکت کرنی چاہیے۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ ٹنڈوآدم سمیت سندھ بھر میں اس بار صحابہ کرام کو ماتمی جلوسوں میں گالیاں دی گئی ہیں کھلے عام توہین کی گئی ہے جبکہ تین صوبوں کے اندر یہ صورتحال نہیں یہ بھی ایک قابل تشویش عمل ہے کہ آخر پنجاب خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے اندر اس قسم کے واقعات کیوں نہیں پیش آئے اس کے تانے بانے سندھ حکومت میں موجود شیعہ وزرا سے ملتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت کے اندر غیر جانبدار لوگوں کو رکھا جائے جو اسمبلی یانیوز چینلز پر بیٹھ کر اس قسم کی گفتگو نہ کریں جس سے معلوم ہو کہ یہ کس مسلک کا ہے جبکہ پی پی کے کئی وزرا ایسے ہیں جو نیوز چینل اور اسمبلی میں بیٹھ کر اس قسم کی گفتگو کر جاتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ شیعہ مسلک کے لوگ ہیں اور انہی سرکاری افسران کی وجہ سے صحابہ کرام کی توہین کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔مفتی طاہر مکی نے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورہ پر سندھ بھر میں جہاں کہیں بھی صحابہ کرام کی توہین کی گئی ہے مجرموں کو فوری طور پر گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے نیز انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات شیعہ سنی فسادات کروانے میں 100 فیصد قادیانی لابی ملوث ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جلوسوں میں شرکت صحابہ کرام کی توہین کی

پڑھیں:

اسرائیلی خاتون وزیر گھپلے کی زد میں، منشیات کا لیب برآمد

تل ابیب(انٹرنیشنل ڈیسک)غزہ کی تباہی پر خوشی کا اظہار کرنے اور محصور فلسطینی علاقے کی بربادی پر فخر جتانے والی اسرائیلی خاتون وزیر برائے سماجی مساوات مائی گولان ایک بڑے اسکینڈل کی زد میں آ گئی ہیں۔ پیر کے روز سے ان کا نام اسرائیلی میڈیا اور سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے وزیر کے دفتر کی سربراہ اور ان کے سابق مشیر کو بدعنوانی کے شبہے میں گرفتار کر لیا۔ تاہم سب سے بڑا انکشاف اس وقت ہوا جب پولیس نے ان کے ایک قریبی ساتھی کے باغیچے سے منشیات تیار کرنے کی ایک لیبارٹری برآمد کی۔

پیر ہی کو پولیس نے مائی گولان کے دفتر پر چھاپہ مارا اور انہیں جعلی بھرتیوں اور عوامی فنڈز کے ذاتی استعمال کے الزامات میں تحقیقات کے لیے طلب کر لیا۔ یہ انکشاف عبرانی اخبار ہآرٹز نے کیا۔

#BREAKING

The director of the minister's office, May Golan, was arrested after a fully equipped "drug laboratory" was discovered inside her home! https://t.co/5NwpXblyh0 pic.twitter.com/kPjYZUMeIh

— ❀ N ✿ (@8zal) September 15, 2025


اسی دوران پولیس نے خاتون وزیر کے ایک قریبی وکیل کو بھی گرفتار کیا کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ ان کی حراست میں توسیع کی درخواست دی جائے گی۔ ہارٹز کے مطابق گولان کے ایک اور ساتھی کے گھر سے منشیات تیار کرنے کا لیب بھی ملا جبکہ مزید کئی افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی۔

غیر منافع بخش تنظیم کے فنڈز پر سوالات
یہ تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی چینل 12 نے رواں سال کے آغاز میں ایک رپورٹ نشر کی تھی جس میں بتایا گیا کہ مائی گولان نے اپنی قائم کردہ ایک غیر منافع بخش تنظیم کے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ یہ تنظیم جنوبی تل ابیب میں پناہ گزینوں کے خلاف سرگرم تھی اور “عبرانی شہر” کے نام سے جانی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس تنظیم نے خطیر چندے وصول کیے جو کبھی اپنے اصل مقاصد پر خرچ نہیں ہوئے۔ مزید یہ کہ گولان کو بہ طور رکن بورڈ آف ڈائریکٹرز ہر ماہ غیر قانونی طور پر ہزاروں شیکل تنخواہ بھی دی جاتی رہی۔

خاتون وزیر کا ردعمل
الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے مائی گولان نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ یہ سب “بے بنیاد جھوٹ ہے”۔ ان کے مطابق ایک سابقہ قانونی مشیر جو ذاتی مفاد رکھتی ہیں، ان پر جھوٹے الزامات عائد کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “میڈیا ہمیشہ سیاسی انتقام کے تحت دباؤ ڈالتا رہا ہے، کبھی کہا گیا کہ میں نے رشوت لی کبھی یہ کہ وزارت سے پیسے کمیشن پر نکلوائے گئے، لیکن سب کچھ جھوٹ ثابت ہوا۔”

پس منظر: نیتن یاھو بھی مقدمات کے شکنجے میں
یہ نیا اسکینڈل ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو بھی رواں سال کے آغاز سے بدعنوانی کے مقدمات بھگت رہے ہیں۔ ان پر اور ان کے اہلِ خانہ پر الزام ہے کہ انہوں نے امیر کاروباری شخصیات سے قیمتی تحائف لیے اور بدلے میں سہولتیں فراہم کیں۔

مزید یہ کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عبرانی اخبار “یدیعوت احرونوت” کے ناشر ارنون موزیس کے ساتھ سازباز کر کے اپنے حق میں مثبت کوریج حاصل کرنے کی کوشش کی

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • شیعہ تنظیموں کیجانب سے خیبر پختونخوا کے متاثرین سیلاب کیلئے امدادی سامان
  • توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل 
  • توہین رسالت کے مقدمے میں گرفتار مرزا محمد علی اڈیالہ جیل منتقل
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • جامعہ پنجاب سے گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے‘ حافظ ادریس
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ ہوا تو فوڈ سیکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • بائیسویں چین-آسیان ایکسپو میں چین کے نائب صدر کی شرکت
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • اسرائیلی خاتون وزیر گھپلے کی زد میں، منشیات کا لیب برآمد