مودی سرکار نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر انتخابی نظام کو اپنے ذاتی مفاد کا آلہ کار بنا لیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
مودی سرکار نے جمہوریت کا لبادہ اوڑھ کر انتخابی نظام کواپنے ذاتی مفاد کا آلہ کار بنا لیا۔
رپورٹ کے مطابق مودی کا بہار الیکشن سے پہلے نیا پینترا ووٹر رجسٹریشن پالیسی کو عذاب بنا دیا گیا، ووٹر پالیسی میں ایسی پیچیدگیاں ڈال دی گئیں کہ عام ووٹرز چکر کھا جائیں، بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظرثانی نے تمام طبقات میں بے چینی پیدا کردی۔
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بہار کے رہائشیوں کو ووٹر رجسٹریشن کیلئے اضافی دستاویزات کی شرط پر شدید پریشانی کا سامنا کرنا ہے، بہار میں نہ صرف ای بی سیز بلکہ اقلیتوں اور اعلیٰ ذاتوں میں بھی اضافی دستاویزات کی شرط سےپریشان ہیں، نئی ووٹر رجسٹریشن پالیسی نے اعلیٰ ذات کے ہندوؤں کو بھی گہرے انتظامی جال میں الجھاکررکھ دیا۔
دی انڈین ایکسپریس نے کہا کہ سہولتوں کی کمی کے باعث ،ساؤرتھ پنچایت سے جمع کرائی گئی 2,200 ڈومیسائل درخواستوں میں سے صرف 150 سرٹیفکیٹس جاری ہو سکے، بہار کے رہائشی کہتے ہیں دستاویزات کے نام پر سب کو ہراساں کیا جا رہا ہے، یہ ناانصافی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بی جے پی کی ہندو انتہا پسندی کا آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار
ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی کا کٹھ پتلی اور آلہ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیراعظم قرار پا گیا۔
بھارت پر براجمان مودی سرکار کی ناقص اور انتہا پسند ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت اندرونی انتشار کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے مسلم دشمنی ، تقسیم اور آمریت پر مبنی ایجنڈے پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے کڑی تنقید تنقید کی گئی ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما مانی شنکر آئر نے نریندر مودی کو بھارت کا بدترین وزیرِاعظم قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کو مودی سرکار سے نجات نہیں مل جاتی، ملک کا مستقبل تاریک رہے گا۔ نصف سے زائد ہندوؤں سمیت دو تہائی بھارتی عوام نے مودی کو مسترد کردیا ہے۔
مانی شنکرآئر کا کہنا ہے کہ صرف ایک تہائی ووٹ سے منتخب ہونے والا مودی بھارت کا سب سے ’آمرانہ‘رہنما بن چکا ہے۔ پچھلے عام انتخابات میں مودی نے 159 تقریروں میں سے 110 میں مسلمانوں پر براہ راست حملے کیے۔ بابری مسجد کو گرانے کی بنیاد ہی بی جے پی نے رکھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا ’ایک قوم، ایک زبان، ایک ثقافت، ایک انتخاب‘ کا نعرہ بھارت کی ثقافت کے خلاف ہے۔ بی جے پی معاشرے میں مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ مودی سرکار نے بھارت کو مندر، مسجد اور نفرت کی سیاست میں الجھا دیاہے اور ہندوتوا نظریے کے فروغ کے لیے بی جے پی بھارت کی ثقافتی اقدار پر سمجھوتا کر چکی ہے۔
مودی کے دور اقتدار میں نام نہاد جمہوریت کے پردے میں آمریت، نفرت اور انتہا پسندی کا راج ہے۔