زین ملک کو نسلی تعصب کا سامنا؟ گلوکار کے نئے گانے نے ہلچل مچا دی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
پاکستانی نژاد برطانوی گلوکار زین ملک کے جلد ریلیز ہونے والے گانے "فوشیا سی” کے ٹیزر نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
زین ملک نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے نئے گانے کی شاعری اور ٹیزر شیئر کیا ہے جس کو مداح اسے ان کے ذاتی اور پیشہ ورانہ تجربات کی عکاسی قرار دے رہے ہیں۔
انسٹاگرام پر شیئر کیے گئے اس کلپ میں زین ملک نے ایسے موضوعات پر سُر بکھیرے ہیں جو نسلی تعصب، بینڈ میں شمولیت اور ذاتی جدوجہد سے متعلق ہیں۔
گانے کے بولوں میں انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ بطور واحد ایشیائی رکن، انہیں "ون ڈائریکشن بینڈ” میں رہتے ہوئے نسلی تعصب کا سامنا رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک سفید فام بینڈ میں محنت کی، لیکن پھر بھی لوگوں نے ان کی نسلی شناخت پر سوالات اٹھائے۔
A post common by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)
زین کے ان جذباتی اشعار کو سامعین خاص طور پر جنوبی ایشیائی مداحوں نے خوب سراہا ہے اور وہ زین سے محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔
یہ ٹیزر ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب زین نے حال ہی میں ون ڈائریکشن بینڈ چھوڑنے کی دسویں سالگرہ پر ایک پرفارمنس بھی دی تھی۔ یاد رہے کہ ان کا گانا "فوشیا سی” ابھی باقاعدہ ریلیز نہیں ہوا، لیکن اس کا مختصر ٹیزر پہلے ہی موسیقی کے حلقوں میں بحث کا موضوع بن چکا ہے۔
مداح اسے زین کے دیرینہ احساسات اور انڈسٹری میں ان کے مشکل سفر کے باوجود کامیای کی کہانی پر مبنی گانا قرار دے رہے ہیں اور اس مکمل گانے کی ریلیز کا بےصبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
A post common by Zayn Malik (@zayn)
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ناقابل علاج انجری کا شکار
اسپینش فٹبال اسٹار لامین یامال ایسی دائمی انجری کا شکار ہوگئے ہیں جس کا مکمل علاج عام طور پر ممکن نہیں سمجھا جاتا۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق بارسلونا کے میڈیکل اسٹاف نے تصدیق کی ہے کہ لامین یامال کو ایک دائمی جسمانی مسئلے ’پوبالجیا‘ کا سامنا ہے۔
یہ زیادہ تر فٹبالرز میں پائی جانے والی ایک پیچیدہ گروئن انجری ہوتی ہے جو مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوتی، بلکہ اس میں کھلاڑی کو درد، پٹھوں میں کھنچاؤ اور جسمانی حرکات میں کمی کا سامنا رہتا ہے۔
بارسلونا کے میڈیکل اسٹاف کے مطابق لامین یامال کو یہ مسئلہ کچھ عرصے سے لاحق ہے لیکن اب علامات زیادہ نمایاں ہو گئی ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ حالت ’ناقابلِ علاج‘ تو نہیں ہے مگر پھر بھی پوری طرح ختم نہیں کی جا سکتی۔ اسے صرف فزیوتھراپی، آرام اور مخصوص ٹریننگ سے کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس انجری نے یامال کی موومنٹ اور شوٹنگ کی صلاحیت کو تقریباً 50 فیصد تک کم کردیا ہے جو ان کے درخشاں کیریئر کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔