حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کا کل آخری دن، اب تک دو لاکھ پاکستانی رجسٹر
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
حج 2026 کے لیے عازمین کی لازمی رجسٹریشن کا کل (بدھ 9 جولائی) آخری دن ہوگا۔ وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق اب تک دو لاکھ سے زائد پاکستانی شہری آئندہ حج کے لیے رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔
وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا ہے کہ حج 2026 کی رجسٹریشن 15 نامزد بینکوں کے ذریعے کی جا سکتی ہے جبکہ شہری گھر بیٹھے آن لائن بھی خود کو رجسٹر کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ رجسٹریشن کے لیے کسی قسم کی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق حج 2026 کے لیے قبل از وقت رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دی گئی ہے، اور صرف وہی افراد حج کے اہل تصور کیے جائیں گے جنہوں نے مقررہ وقت میں اپنی رجسٹریشن مکمل کروا لی ہو گی۔ رجسٹریشن مکمل کرنے والے درخواست گزار بعد میں سرکاری یا نجی حج اسکیم میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکیں گے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حج رجسٹریشن سعودی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں کی جا رہی ہے، اور مکمل رجسٹریشن کے بعد اعداد و شمار حکومت سعودی عرب کو فراہم کیے جائیں گے تاکہ حج کوٹہ مقرر کیا جا سکے۔
حج 2026 کے اخراجات اور دیگر شرائط و ضوابط حج پالیسی کے تحت علیحدہ طور پر جاری کیے جائیں گے۔ وزارت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بروقت رجسٹریشن مکمل کریں تاکہ کسی قسم کی مشکلات سے بچا جا سکے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور:ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی ، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔
انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر، انجینیئر ، ائی ٹی ایکسپرٹ ، اساتذہ ، بینکرز ، اکاؤنٹنٹ ، آڈیٹر ، ڈیزائنر ، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر ، ڈرائیور ، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔
بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔
پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز ، اکاؤنٹنٹ ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔
یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں ۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں ۔