اپوزیشن اور عوام دونوں حکومت سے جوابدہی چاہتے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ بہار کو خوف، غربت اور بے یقینی سے نکالنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں کاروباری گوپال کھیمکا کے قتل اور پورنیہ میں جادو ٹونا کے شبہ میں پانچ افراد کو زندہ جلانے کے دل دہلا دینے والے واقعے نے ریاست کی نظم و نسق پر گہرے سوالات کھڑے کر دئے ہیں۔ ایک طرف تاجر طبقہ صدمے میں ہے، تو دوسری جانب عوام اور حزب اختلاف کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بہار کی حکمران جماعت "جے ڈی یو-بی جے پی حکومت" پر سخت تنقید کی اور کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران آٹھ تاجروں کو قتل کر دیا گیا، جبکہ پانچ بار پولیس اہلکاروں کو بھی عوامی غصے کا سامنا کرتے ہوئے پٹائی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ کل ہی پورنیہ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو توہم پرستی کی بنیاد پر جادو ٹونا کرنے والے قرار دے کر زندہ جلا دیا گیا، جن میں معصوم بچے بھی شامل تھے۔

ملکارجن کھڑگے نے جے ڈی یو اور بی جے پی کے اتحاد کو "ٹھگ بندھن" قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان دونوں جماعتوں نے مل کر بہار کو ملک کی "کرائم کیپیٹل" بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے اپنے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہار میں غربت اپنی انتہا پر ہے، جبکہ سماجی اور اقتصادی انصاف کی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بہار میں قانون کا نظام مفلوج ہو چکا ہے، جس کے سبب ریاست میں سرمایہ کاری صرف فائلوں اور تقریروں تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ ملکارجن کھڑگے کا کہنا تھا کہ ریاست کے عوام اب بیدار ہو چکے ہیں اور اس بار بہار نے طے کر لیا ہے کہ وہ مزید بیمار نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اتحاد بہار میں تبدیلی لا کر رہے گا، کیونکہ عوام اب ٹھوس تبدیلی چاہتے ہیں۔

دریں ثنا گوپال کھیمکا کے قتل پر تاجر برادری میں خوف کا ماحول ہے۔ ان کے اہل خانہ اور مقامی تاجروں نے بہار حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور تحفظ کی یقین دہانی کا مطالبہ کیا ہے۔ پورنیہ کے واقعے نے بھی انسانی سماج کے اندر جڑیں پکڑتی توہم پرستی اور حکومت کی ناکامی کو بے نقاب کر دیا ہے، جہاں معمولی شک کی بنیاد پر ایک پورے خاندان کو زندہ جلایا گیا اور پولیس کچھ نہ کر سکی۔ ان پے در پے واردات نے ریاست کی قانون و انتظامیہ پر اعتماد کو شدید دھچکہ پہنچایا ہے۔ اپوزیشن اور عوام دونوں حکومت سے جوابدہی چاہتے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ بہار کو خوف، غربت اور بے یقینی سے نکالنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ملکارجن کھڑگے بہار میں انہوں نے کہ بہار بہار کو کہا کہ

پڑھیں:

حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفی کمال نے عالمی شراکت داری اور ورک فورس ڈویلپمنٹ کو فروغ دینے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کے دورے کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے وزیر صحت کو اکیڈمی کی کامیابیوں، اقدامات اور آئندہ حکمتِ عملیوں پر بریفنگ دی۔انہوں نے عوامی صحت کی تعلیم میں جدت اور تحقیقاتی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ اس دوران شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور افرادی قوت کی تیاری پر بھی گفتگو کی گئی۔وفاقی وزیر نے ہیلتھ سروس اکیڈیمی کی پیشرفت کو سراہا۔ایچ ایس اے نے وزیر صحت کے دورے اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب سے متاثرہ کاشتکاروں کی مدد کررہے ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا فقید المثال استقبال ، ریاض میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار ، مختلف شعبوں میں تعاون پرباضابطہ پیش رفت متوقع
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکر دہشت گردوں کا قلع قمع کررہے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا پولیس
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • موجودہ حالات میں جلوس نکالنا سیاست نہیں، بے حسی ہے‘سکھد یوہمنانی
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ