سابق صدرِ مملکت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
لاہور:
سابق صدر مملکت عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج خارج کردی گئی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کردی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آجکل سوشل میڈیا سے متعلق حکومت نے این سی سی آئی اے ادارہ قائم کیا ہے ۔ درخواست گزار نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی سے رجوع کرسکتا ہے۔
جج نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کرتی ہے ۔
واضح رہے کہ درخواست شہزادہ عدنان نے وکیل محمد مدثر چوہدری کے ذریعے دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر نے گستاخانہ الفاظ کا استعمال کیا۔ عارف علوی کے گستاخانہ الفاظ سے متعلق ویڈیو یوٹیوب پر موجود ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عارف علوی کے خلاف پولیس کو درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج عارف علوی کے کے خلاف
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے مجرم سجاد کی جانب سے 15 سال قید کی سزا کے خلاف دائر اپیل کو غیر مؤثر قرار دے کر خارج کردیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ مجرم تو اپنی 15 سال قید کی سزا پوری کرچکا ہے، اب سزا کے خلاف اپیل کا کیا جواز رہ جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیے سپریم کورٹ، قتل کے مجرم ناظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا تھا، جبکہ مدعی فریق سزا میں اضافے کا خواہاں ہے۔
اس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ سزا ایک داغ کی طرح ہوتی ہے، ممکن ہے رہائی کے بعد ملزم نے الیکشن لڑنا ہو یا سی ایس ایس کا امتحان دینا ہو، تاہم حقیقت یہ ہے کہ مجرم اپنی سزا مکمل کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم کی سزائے موت، عمر قید میں کیوں تبدیل کی؟
بعد ازاں عدالت نے اپیل کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے خارج کردیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان