تیونس کی اعلیٰ عدالت نے اپوزیشن رہنماؤں سمیت متعدد شخصیات کو قید کی سزائیں سنادیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
تیونس کی ایک عدالت نے اپوزیشن کے معروف سیاسی رہنما راشد غنوشی اور سابق سیکیورٹی عہدیداران سمیت متعدد شخصیات کو ریاست کے خلاف سازش کے الزامات میں 12 سے 35 سال قید کی سزائیں سنا دیں۔ ناقدین کے مطابق یہ فیصلے صدر قیس سعید کی جانب سے عدلیہ کے استعمال کے ذریعے آمرانہ حکمرانی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی عکاسی کرتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان افراد میں صدر قیس سعید کی سابق چیف آف اسٹاف نادیہ عکاشہ بھی شامل ہیں، جنہیں 35 سال قید کی سزا سنائی گئی، وہ ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک جا چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تیونس: اپوزیشن رہنما راشد الغنوشی گرفتار
اسلام پسند رجحان رکھنے والی النہضہ پارٹی کے 84 سالہ سربراہ اور سابق اسپیکر راشد غنوشی کو 14 سال قید کی سزا دی گئی۔ واضح رہے کہ وہ 2023 سے جیل میں ہیں اور حالیہ مہینوں میں مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر 27 سال قید کی سزائیں پا چکے ہیں۔
اس مقدمے میں مجموعی طور پر 21 افراد کو چارج شیٹ کیا گیا تھا، جن میں سے 10 زیر حراست جبکہ 11 ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔
عدالت نے سابق انٹیلی جنس چیف کامل غزانی، سابق وزیر خارجہ رفیق عبدالسلام اور راشد غنوشی کے بیٹے معاذ غنوشی کو بھی 35، 35 سال قید کی سزائیں سنائیں۔ یہ تینوں افراد بھی ملک چھوڑ چکے ہیں۔
صدر قیس سعید نے 2021 میں منتخب پارلیمنٹ کو تحلیل کیا تھا اور صدارتی فرمان کے ذریعے حکومت چلانا شروع کردی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے خود مختار سپریم جوڈیشل کونسل کو بھی ختم کردیا اور درجنوں ججوں کو برطرف کردیا۔ اپوزیشن نے ان اقدامات کو بغاوت قرار دیا، جو ان کے بقول 2011 میں شروع ہونے والی عرب اسپرنگ کی تحریک کے بعد ابھرتی ہوئی جمہوریت کے لیے ایک دھچکا ہے۔
قیس سعید ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور ان اقدامات کو قانونی قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا مقصد برسوں سے جاری سیاسی انتشار اور بدعنوانی کا خاتمہ ہے، جو سیاسی اشرافیہ میں چھپی ہوئی تھی۔
صدر قیس سعید نے 2021 میں بیشتر اختیارات اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد سے اب تک زیادہ تر اپوزیشن رہنماؤں، چند صحافیوں اور ناقدین کو جیل بھجوا دیا ہے۔
رواں سال بھی عدالت کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں، کاروباری شخصیات اور وکلا کو ریاست کے خلاف سازش کے الزامات میں 5 سے 66 سال قید کی سزائیں دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تیونس کے سفیر برہان الکامل طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے
انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں کا کہنا ہے کہ قیس سعید نے تیونس کو کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے اور اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے عدلیہ اور پولیس کا استعمال کررہے ہیں۔ تاہم صدر قیس سعید ان تمام الزامات کو رد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ کبھی بھی آمر نہیں بنیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن رہنما اعلیٰ عدالت تیونس صدر قیس سعید قید کی سزائیں وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن رہنما اعلی عدالت تیونس قید کی سزائیں وی نیوز سال قید کی سزائیں کے بعد
پڑھیں:
تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ اب کھل کر اپوزیشن کریں ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، 27 ستمبر کو پشاور میں جلسہ ہوگا، کارکن پوری قوت کے ساتھ جلسہ گاہ پہنچیں۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی ہمشیرہ علیمہ خان کے ذریعے جاری کردہ پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں یزیدیت کے آگے سر نہیں جھکاؤں گا، یہ جو مرضی کر لیں میں غلامی قبول نہیں کروں گا، میرے اور بشری بی بی کے اوپر جیل میں جو مینٹل ٹارچر ہو رہا ہے وہ عاصم منیر آپ اس لیے کروا رہے ہیں کہ ہم جھک جائیں گے یا ٹوٹ جائیں گے، ہم نے ’لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ‘ پڑھا ہوا ہے اور یہ عہد کیا ہے کہ ہم یزیدیت کے سامنے کبھی سر نہیں جھکائیں گے کیوں کہ یہ شرک ہے۔(جاری ہے)
عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل یحییٰ خان نے فوج کا کندھا استعمال کرکے اپنے اقتدار کو 10 سال تک کھینچنے کیلئے ظلم کا نظام قائم کیا جس کے نتیجے میں ملک ٹوٹ گیا، عاصم منیر آپ کو فوج نے ایلیکٹ نہیں کیا اور آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ آپ فوج کا کندھا استعمال کرکے 10 سال تک بیٹھیں گے تو پہلے ملک کے حالات پر فوکس کریں کہ آپ نے اس اقتدار کو لمبا کرنے کیلئے کیا کیا کچھ نہیں کیا؟ آپ نے 9 مئی کا فالس فلیگ آپریشن کروایا تاکہ پی ٹی آئی کو کرش کرسکیں پھر الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو آپ نے ووٹ چوری کرکے مینڈیٹ سزا یافتہ مجرموں کے حوالے کردیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے میڈیا سے آزادی چھین لی، 26 ویں ترمیم کے ذریعے آپ نے ججز کو سرکاری محکمہ بنا دیا اور ججز کو کنٹرول کر لیا، آپ نے جمہوریت ختم کردی، آپ نے رول آف لاء ختم کردیا، آپ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ظلم کی داستانیں رقم کیں تو اس کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاری آنا بند ہوگئی جس پر پچھلے تین سالوں میں آپ نے ملک پر قرضہ دگنا کردیا۔