تیونس کی ایک عدالت نے اپوزیشن کے معروف سیاسی رہنما راشد غنوشی اور سابق سیکیورٹی عہدیداران سمیت متعدد شخصیات کو ریاست کے خلاف سازش کے الزامات میں 12 سے 35 سال قید کی سزائیں سنا دیں۔ ناقدین کے مطابق یہ فیصلے صدر قیس سعید کی جانب سے عدلیہ کے استعمال کے ذریعے آمرانہ حکمرانی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی عکاسی کرتے ہیں۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان افراد میں صدر قیس سعید کی سابق چیف آف اسٹاف نادیہ عکاشہ بھی شامل ہیں، جنہیں 35 سال قید کی سزا سنائی گئی، وہ ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک جا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تیونس: اپوزیشن رہنما راشد الغنوشی گرفتار

اسلام پسند رجحان رکھنے والی النہضہ پارٹی کے 84 سالہ سربراہ اور سابق اسپیکر راشد غنوشی کو 14 سال قید کی سزا دی گئی۔ واضح رہے کہ وہ 2023 سے جیل میں ہیں اور حالیہ مہینوں میں مختلف مقدمات میں مجموعی طور پر 27 سال قید کی سزائیں پا چکے ہیں۔

اس مقدمے میں مجموعی طور پر 21 افراد کو چارج شیٹ کیا گیا تھا، جن میں سے 10 زیر حراست جبکہ 11 ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔

عدالت نے سابق انٹیلی جنس چیف کامل غزانی، سابق وزیر خارجہ رفیق عبدالسلام اور راشد غنوشی کے بیٹے معاذ غنوشی کو بھی 35، 35 سال قید کی سزائیں سنائیں۔ یہ تینوں افراد بھی ملک چھوڑ چکے ہیں۔

صدر قیس سعید نے 2021 میں منتخب پارلیمنٹ کو تحلیل کیا تھا اور صدارتی فرمان کے ذریعے حکومت چلانا شروع کردی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے خود مختار سپریم جوڈیشل کونسل کو بھی ختم کردیا اور درجنوں ججوں کو برطرف کردیا۔ اپوزیشن نے ان اقدامات کو بغاوت قرار دیا، جو ان کے بقول 2011 میں شروع ہونے والی عرب اسپرنگ کی تحریک کے بعد ابھرتی ہوئی جمہوریت کے لیے ایک دھچکا ہے۔

قیس سعید ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور ان اقدامات کو قانونی قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا مقصد برسوں سے جاری سیاسی انتشار اور بدعنوانی کا خاتمہ ہے، جو سیاسی اشرافیہ میں چھپی ہوئی تھی۔

صدر قیس سعید نے 2021 میں بیشتر اختیارات اپنے ہاتھ میں لینے کے بعد سے اب تک زیادہ تر اپوزیشن رہنماؤں، چند صحافیوں اور ناقدین کو جیل بھجوا دیا ہے۔

رواں سال بھی عدالت کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں، کاروباری شخصیات اور وکلا کو ریاست کے خلاف سازش کے الزامات میں 5 سے 66 سال قید کی سزائیں دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تیونس کے سفیر برہان الکامل طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے

انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں کا کہنا ہے کہ قیس سعید نے تیونس کو کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے اور اپنے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے عدلیہ اور پولیس کا استعمال کررہے ہیں۔ تاہم صدر قیس سعید ان تمام الزامات کو رد کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ کبھی بھی آمر نہیں بنیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اپوزیشن رہنما اعلیٰ عدالت تیونس صدر قیس سعید قید کی سزائیں وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن رہنما اعلی عدالت تیونس قید کی سزائیں وی نیوز سال قید کی سزائیں کے بعد

پڑھیں:

تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں

تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔

اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سندھ کے مسائل اجتماع عام میں پیش کریں گے،کاشف سعید
  • پنجاب میں قبضہ مافیا، دھوکا دہی اور جعلسازوں کو سخت سزائیں کیلیے قوانین تیار
  • سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا پاک امریکا معاشی تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے‘ قیام امن کیلئے مل کر چلنے کی پیشکش 
  • ترکیہ: آتشزدگی سے ہلاکتوں کے مقدمے میں ہوٹل کے مالک کو عمر قید
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں