Jasarat News:
2025-11-03@06:09:38 GMT

حب کے عوامی حلقوں کا سستی بجلی کی فراہمی دیرینہ مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حب(نمائندہ جسارت) بلوچستان کے اول دل صنعتی شہر حب کے عوامی حلقوں کا حکومت بلوچستان باالخصوص وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی حکومت وزیر اعظم کی خصوصی توجہ مرکوز کرواتے ہوئے خصوصی اپیل کی گئی ہے کہ ہمارے اپنے شہر بننے والے بجلی قائم صنعت حبکو پاور پلانٹ سے حب شہر اور تمام صنعت کو مستقل بنیاد پر دی جائے حب شہر میں قائم قریب ترین بجلی بنانے والے کمپنی حبکو پاور پلانٹ کا بجلی نہایت ہی کم قیمت پر سستا ترین اور 24 گھنٹے حب شہر کے عوام کو، تمام کاروباری حضرات اور شہر میں قائم تمام صنعت کو بجلی نہایت ہی کم قیمت سستا ترین باآسانی 24 گھنٹے باآسانی دستیاب ہوگا۔حب شہر کے عوامی حلقوں کا کہنا ہیکہ ہم لوگ بجائے کے الیکٹرک کا حد زیادہ مہنگا ترین بجلی لیں اور دوسری جانب کے الیکٹرک کا ناجائز ترین ٹیکسزز بھاری رقم کے بجلی کے بل ادا کرنے کے باوجود بھی اور نہ ہی عوام کو باآسانی بجلی دستیاب ہے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک سے ہمیں ہمیشہ کیلئے حب شہر کے عوام کو نجات دلائی جائے صنعتی شہر حب کے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ واضح رہے گزشتہ شب رات 9 بجے سے لیکر آج دن کے 11 ہوچکے ہیں مگر بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ عام لوڈشیڈنگ کے علاوہ مزید لوڈشیڈنگ ہم پر مسلط کی گئی ہے اب تک مکمل 14 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بجلی بحال نہ ہوسکی ہے جوکہ کے الیکٹرک نے حب عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کی انتہا کردی ہے جوکہ لمحہ فکر کی بات سے کم نہیں ہے بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حب کے شہریوں نے گزشتہ شب شدید گرمی اور سے مچھروں کی یلغار کی وجہ سے باالخصوص، خواتین، معصوم بچوں، بزرگ، بیمار لوگوں نے راتیں جاگ کر گزارا مگر اب تک بجلی کا نام و نشان تک نہیں ہے طویل بجلی بندش کی وجہ سے عوامی حلقوں میں شدید قسم کا غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ حب عوامی حلقوں کا اب صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جارہا ہے اور آئے دن سراپا احتجاج ہیں حب کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی میں عام لوڈشیڈنگ کے علاوہ مزید 14 گھنٹے کی اکثر رات کے اوقات میں طویل ناجائز اکثر لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے حب شہر کے الیکٹرک نے ظلم و زیادتی کی انتہا کردی ہے۔حب عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ہم باالخصوص حکومت وقت کے اعلیٰ حکام باالخصوص وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے خصوصی طور پر اپیل کرتے ہیں ہمیں ریلف فراہم کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عوامی حلقوں کا کہنا کے عوامی حلقوں کا کے الیکٹرک حب شہر کے کے عوام

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • پیپلزپارٹی عوامی مسائل پر توجہ دے رہی ہے،شرجیل میمن
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
  • یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر گلگت میں بڑے جلسے کا اعلان