حیدرآباد:حیسکو کی بجلی چوروں کیخلاف کارروائیاں شروع
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیسکو چیف فیض اللہ ڈاہری اور ڈائریکٹر ایس اینڈ آئی اعجاز شیخ کی ہدایت پر ایس ڈی او گل رحمن گاڑی کھاتہ سب ڈویژن کے علاقوں میں بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی، متعدد کنکشنز میں چوری اور بے ضابطگیاں بے نقاب۔تفصیلات کے مطابق حیسکو چیف فیض اللہ ڈاہری اور ڈائریکٹر ایس اینڈ آئی اعجاز شیخ کی ہدایات پر بجلی چوروں کے خلاف شکنجہ مزید سخت کر دیا گیا۔ گاڑی کھاتا سب ڈویژن کی حدود میں واقع اقرا سینٹر پلازہ، سحر ہائٹس پلازہ اور فرحان سینٹر پلازہ پر ڈائریکٹر سرویلنس کی ٹیم نے زبردست اور مثر کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 37 گھریلو و کمرشل کنکشنز میں بجلی چوری و بیضابطگیاں بے نقاب کر دیں۔تفصیلات کے مطابق:سحر ہائٹس پلازہ میں19 میٹرز برنٹ یا ڈائریکٹ لائن پر چل رہے تھے جن میں سے 12 لائنیں ”چینج اوور سسٹم/ڈپلیکیٹ سپلائی” کے طور پر استعمال ہو رہی تھیں (18 گھریلو، 01 کمرشل)۔02 میٹرز کی ڈسپلے خراب پائی گئی اقرا سینٹر پلازہ میں06 پی وی سی لائنیں براہِ راست بغیر میٹر چل رہی تھیں۔02 کنکشنز پر سیلف کنٹرول سسٹم لگا پایا گیا۔01 ڈیجیٹل میٹر مکمل طور پر رکا ہوا تھا۔فرحان سینٹر پلازہ میں06 لائنیں براہِ راست بغیر میٹر کے چل رہی تھیں۔01 ڈیجیٹل میٹر بند پایا گیا۔حیسکو ذرائع کے مطابق ان تمام مقامات پر تفصیلی رپورٹس مرتب کر لی گئی ہیں اور متعلقہ صارفین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سینٹر پلازہ
پڑھیں:
اسپین کی عدالت کا اسرائیلی وزیراعظم کیخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ: اسپین کی نیشنل کورٹ نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیر خارجہ اسرائیل کاٹس اور متعدد اعلیٰ فوجی حکام کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ اقدام خاص طور پر گزشتہ ماہ ایک انسانی امدادی جہاز پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے، عدالت کی کارروائی عالمی دائرہ اختیار (Universal Jurisdiction) کے اصول کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
اسپینی رکن یورپی پارلیمنٹ جاؤم اسانس (Jaume Asens) نے سوشل میڈیا پر اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ استثنا کے خلاف جدوجہد میں ایک بڑا قدم ہے، جب ریاستیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہیں تو سویلین سوسائٹی کو چاہیے کہ وہ انصاف کو ایک اخلاقی، قانونی اور سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرے۔
خیال رہےکہ یکم جون کو اسرائیلی افواج نے ایک امدادی جہاز “مدلین” (Madleen) کو بین الاقوامی پانیوں میں روکا اور اس پر سوار 12 عالمی رضاکاروں کو حراست میں لیا، اس جہاز پر غزہ کے لیے انسانی امداد بھی موجود تھی۔
حراست میں لیے جانے والوں میں نمایاں نام شامل ہیں، جن میں گریٹا تھنبرگ سویڈن کی معروف ماحولیاتی کارکن، ریما حسن فرانسیسی فلسطینی انسانی حقوق کی وکیل امدادی جہاز کے عملے میں شریک تھیں۔
واضح رہےکہ یہ کیس اسپینی شہری سرجیو ٹوریبیو اور تنظیم کمیٹی فار سالیڈیریٹی ود عرب کاز کی جانب سے عدالت میں دائر کیا ، جس میں اسرائیل پر الزام ہے کہ اس نے ڈرونز، آنسو گیس اور غیر قانونی حراست جیسے ہتھکنڈے استعمال کیے، جو غزہ میں جاری وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حصہ ہیں۔
یاد رہےکہ عدالت نے یہ کارروائی انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے ساتھ تعاون کی درخواست کے ساتھ شروع کی ہے اور واقعے کو غزہ میں جاری نسل کشی کے سیاق و سباق میں پرکھا جا رہا ہے،
یہ پہلا موقع ہے کہ اسپین نے اسرائیلی قیادت کے خلاف غزہ جنگ سے متعلق باضابطہ فوجداری تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
ابھی تک اسرائیلی حکومت نے اس پیش رفت پر کوئی باضابطہ ردعمل جاری نہیں کیا ہے، بین الاقوامی سطح پر اس اقدام کو ایک اہم قانونی اور علامتی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔