حیدرآباد:حیسکو کی بجلی چوروں کیخلاف کارروائیاں شروع
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیسکو چیف فیض اللہ ڈاہری اور ڈائریکٹر ایس اینڈ آئی اعجاز شیخ کی ہدایت پر ایس ڈی او گل رحمن گاڑی کھاتہ سب ڈویژن کے علاقوں میں بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی، متعدد کنکشنز میں چوری اور بے ضابطگیاں بے نقاب۔تفصیلات کے مطابق حیسکو چیف فیض اللہ ڈاہری اور ڈائریکٹر ایس اینڈ آئی اعجاز شیخ کی ہدایات پر بجلی چوروں کے خلاف شکنجہ مزید سخت کر دیا گیا۔ گاڑی کھاتا سب ڈویژن کی حدود میں واقع اقرا سینٹر پلازہ، سحر ہائٹس پلازہ اور فرحان سینٹر پلازہ پر ڈائریکٹر سرویلنس کی ٹیم نے زبردست اور مثر کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 37 گھریلو و کمرشل کنکشنز میں بجلی چوری و بیضابطگیاں بے نقاب کر دیں۔تفصیلات کے مطابق:سحر ہائٹس پلازہ میں19 میٹرز برنٹ یا ڈائریکٹ لائن پر چل رہے تھے جن میں سے 12 لائنیں ”چینج اوور سسٹم/ڈپلیکیٹ سپلائی” کے طور پر استعمال ہو رہی تھیں (18 گھریلو، 01 کمرشل)۔02 میٹرز کی ڈسپلے خراب پائی گئی اقرا سینٹر پلازہ میں06 پی وی سی لائنیں براہِ راست بغیر میٹر چل رہی تھیں۔02 کنکشنز پر سیلف کنٹرول سسٹم لگا پایا گیا۔01 ڈیجیٹل میٹر مکمل طور پر رکا ہوا تھا۔فرحان سینٹر پلازہ میں06 لائنیں براہِ راست بغیر میٹر کے چل رہی تھیں۔01 ڈیجیٹل میٹر بند پایا گیا۔حیسکو ذرائع کے مطابق ان تمام مقامات پر تفصیلی رپورٹس مرتب کر لی گئی ہیں اور متعلقہ صارفین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سینٹر پلازہ
پڑھیں:
صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
اداکارہ صبا قمر نے سینئر صحافی کیخلاف سنگین الزامات پر قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان دنوں اداکارہ صبا قمر اپنے دو ڈراموں ’پامال‘ اور ’کیس نمبر ‘9 کے باعث خبروں میں ہیں۔ حال ہی میں ان کے کراچی سے متعلق ایک بیان پر بھی سوشل میڈیا پر بحث جاری تھی، جس کے بعد ایک صحٓفی نے ان کے بارے میں متنازع دعوے کیے ہیں جس نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Showbiz Spy (@showbizspy_)
مذکورہ صحافی نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ صبا قمر 2003-2004 میں لاہور میں ایک ایسے گھر میں رہتی تھیں جو مبینہ طور پر ان کے کسی ’قریبی تعلق‘ والے شخص کا تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صبا اس شخص کی ہراسانی کے باعث نجی خبر رساں ادارے؎ کے دفتر شکایت کے لیے آئی تھیں، جہاں ان کی پہلی ملاقات ہوئی۔
صبا قمر نے صحافی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے دعووں کیلئے ان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔
سوشل میڈیا صارفین پر بڑی تعداد نے صبا قمر کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ایک صارف نے لکھا، ’بہترین فیصلہ، ایسے لوگوں کو عدالت میں جواب دینا چاہیے۔‘ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ شخص پہلے شعیب ملک کے حوالے سے بھی بیانات دے چکا ہے‘۔