روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ، 728 ڈرون اور 13 میزائل فائر
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
یوکرین(نیوز ڈیسک)یوکرین کی حکومت نے بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ روس نے یوکرین پر مکمل جنگ کے آغاز (فروری 2022) کے بعد سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے، جس کا ہدف زیادہ تر مغربی علاقے تھے۔
روسی میڈیا کے مطابق یوکرین کی فضائیہ کے مطابق روس نے حملے میں 728 ڈرون اور 13 میزائل استعمال کیے، جن میں سے 711 ڈرون اور کم از کم 7 میزائل یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیے۔
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب دنیا جنگ روکنے اور جنگ بندی کی کوششیں کر رہی ہے، مگر روس ان سب کوششوں کو نظر انداز کر رہا ہے‘۔
زیلنسکی نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ روس پر مزید سخت پابندیاں لگائیں، خاص طور پر اس کی توانائی کی صنعت پر، جو روسی حکومت کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے۔
روسی وزارتِ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے یوکرین میں لمبے فاصلے تک مار کرنے والے اور درست نشانے پر لگنے والے ہتھیاروں سے حملے کیے، جن کا مقصد یوکرین کے فوجی ایئر بیس تھے۔ روسی وزارت کے مطابق تمام اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔
یہ حملہ روس کا پچھلے ریکارڈ (550 میزائل و ڈرون) سے بھی بڑا تھا، جو رواں ماہ کے آغاز میں کیا گیا تھا۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا نے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے فیصلے پر نظرِ ثانی کرتے ہوئے دوبارہ امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
یوکرینی صدر کے چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ روس نے حملہ اُسی وقت کیا جب امریکا نے یوکرین کو ہتھیار دینے کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے یوکرین
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں پولیس اسٹیشن پر ڈرون حملہ
ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں تھانے اور ایک گھر پر ڈرون سے حملہ کیا گیا۔
پولیس کے مطابق میریان اور ہوید کی حدود میں ڈرون سے دو الگ الگ حملے ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ پہلا حملہ پولیس اسٹیشن پر کیا گیا جبکہ دوسرا حملہ ایک رہائشی گھر پر ہوا۔
ڈرون حملے میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈرون حملے کے باعث علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
لاہور میں 229 ٹریفک حادثات؛ 280 افراد زخمی
پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرون حملہ مسلح افراد کی جانب سے کیا گیا اور اس حوالے سے سرچ آپریشن جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرون اونچائی پر تھا اس لیے نشانہ نہ بنایا جا سکا۔