data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ روس نے ایک ہی رات میں 728 ڈرونز کے ذریعے یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے۔

یہ غیر معمولی کارروائی اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کی دفاعی مدد بڑھانے اور روس پر سخت اقتصادی پابندیوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

روسی ڈرونز کا یہ بڑا حملہ یوکرین کی فضائی حدود میں متعدد علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، تاہم یوکرینی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کی فضائیہ نے جدید الیکٹرانک جیمنگ ٹیکنالوجی اور دفاعی نظام کے ذریعے زیادہ تر ڈرونز کو راستے میں ہی تباہ کر دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق حملے کے وقت دارالحکومت کیف سمیت کئی شہروں میں فضائی خطرے کے سائرن بجائے گئے اور شہریوں کو پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی گئیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس حملے کو ماسکو کی جانب سے امریکا اور مغرب کو براہ راست پیغام قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس کی جارحیت کو روکنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے خاص طور پر روسی تیل، گیس اور توانائی کی برآمدات پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا اور امریکا سے جدید فضائی دفاعی نظام کی فوری فراہمی کے لیے سفارتی رابطے تیز کرنے کی ہدایت جاری کی۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات نے اس حملے کو ایک نیا رخ دیا ہے۔ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ روسی برآمدات پر 500 فیصد ٹیرف عائد کریں گے، جن میں تیل، گیس اور یورینیم بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم کچھ سرپرائز رکھنا چاہتے ہیں اور انہوں نے ولادیمیر پیوٹن کو  خوش اخلاق مگر بے معنی شخصیت قرار دیا۔

واضح رہے کہ روسی قیادت ٹرمپ کے ان سخت بیانات کو نظرانداز نہیں کر رہی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یوکرین پر 728 ڈرونز کا حملہ محض فوجی حکمتِ عملی نہیں بلکہ جیوپولیٹیکل ردعمل بھی ہے، جس کے ذریعے ماسکو امریکی اثر و رسوخ اور ممکنہ معاشی دباؤ کا جواب دینا چاہتا ہے۔

اسی دوران یورپی یونین بھی ماسکو پر نئی پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پابندیوں کا دائرہ روسی بینکاری نظام، توانائی برآمدات اور اشیائے تعیش کی تجارت تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اگر ان پابندیوں پر اتفاق ہو گیا تو روسی معیشت پر فوری اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی:  اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں عیسائیوں کے مبینہ قتل عام پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اس افریقی ملک کو ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر نائیجیریا کی حکومت نے ملک میں عیسائیوں کے قتل کو نہ روکا تو امریکا نہ صرف تمام امداد معطل کر دے گا بلکہ اس بدنما ملک میں بندوقوں کے ساتھ داخل ہونے سے بھی گریز نہیں کرے گا۔

امریکی صدر نے کہا کہ اگر نائیجیریا میں ہمارے پیارے عیسائیوں کا قتل عام جاری رہا تو ہم کارروائی کے لیے تیار ہیں،  میں محکمہ جنگ کو ہدایت دے چکا ہوں کہ ممکنہ فوجی اقدام کی تیاری رکھے،  اگر ہم نے حملہ کیا تو وہ تیز، سخت اور فیصلہ کن ہوگا  بالکل ویسا ہی جیسا دہشت گرد عیسائیوں پر حملہ کرتے ہیں۔

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ نائیجیریا میں عیسائیوں کے خلاف تشدد ایک  وجودی خطرہ بن چکا ہے اور اس کے پیچھے  انتہا پسند  ملوث ہیں جو بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کر رہے ہیں، نائیجریا فوری اور مؤثر اقدامات کرے ورنہ امریکا سخت ردعمل دینے پر مجبور ہوگا۔

تاحال ابھی تک نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے ٹرمپ کے بیان پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی:  اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
  • ایک ہی رات میں 130 یوکرینی ڈرونز مار گرا دیئے گئے