آزادی مارچ کیس؛ پی ٹی آئی رہنما کو مقدمے سے بری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسلام آباد کی ضلعی و سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو آزادی مارچ کیس سے باعزت بری کر دیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے اسد قیصر کی جانب سے دائر بریت کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں مقدمے سے مکمل طور پر بری کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ مقدمہ تھانہ کوہسار اسلام آباد میں درج کیا گیا تھا، جو کہ 2022 کے آزادی مارچ کے دوران مبینہ بدامنی، دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور دیگر الزامات پر مبنی تھا۔ اس کیس میں پی ٹی آئی کے کئی دیگر رہنما بھی نامزد تھے، جن میں سے متعدد کو پہلے ہی عدالتوں نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا تھا۔
اسد قیصر کی قانونی ٹیم نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف کسی بھی قسم کے ناقابل تردید شواہد موجود نہیں، اور ان کا کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونا ثابت نہیں ہو سکا۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا کہ اسد قیصر پر عائد الزامات بے بنیاد ہیں، اور انہیں مقدمے سے بری کیا جاتا ہے۔
پی ٹی آئی حلقوں کی جانب سے فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے، اور اسے عدلیہ کی غیر جانبداری کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ نہ صرف اسد قیصر کے لیے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے بلکہ تحریک انصاف کے لیے بھی ایک مثبت علامت ہے، جو اس وقت مختلف قانونی محاذوں پر دباؤ کا سامنا کر رہی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قبضے سے آزادی کا ان کا مطالبہ منصفانہ، جائز اور ناقابل تنسیخ ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری بھارتی جبر کے باوجود تحریک آزادی کشمیر جاری ہے کیونکہ یہ کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے اور اس نے ایک جائز مقصد کے طور پر عالمی سطح پر اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی واضح طور پر توثیق کی گئی ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے فالس فلیگ آپریشنز اور پروپیگنڈے کے ذریعے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑ کر اسے بدنام کرنے کی بھارت کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے ناکام ہو کر رہیں گے۔ حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ استصواب رائے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔