حکومت کا ایران، عراق اور شام جانے والے زائرین کیلئے زیارات گروپ آرگنائزرز متحرک کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزارت مذہبی امور نے ایران، عراق اور شام جانے والے زائرین کے حوالے سے سالار نظام کو ختم کرکے اس کی جگہ زیارات گروپ آرگنائزرز سسٹم متحرک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سرکاری خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے زائرین کے حوالے سے 2021 میں یہ پالیسی متعارف کرائی تھی جس پر اب تیزی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے کہا کہ حج اور عمرہ کی طرح اب زیارات مقدسہ کے لیے بھی وزارت مذہبی امور میں رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگی، 2021 میں بھی زیارات گروپ آرگنائزرز سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں اور اب تک 585 کمپنیز نے اپنی دستاویزات اور کوائف مکمل کیے ہیں۔
ترجمان مذہبی امور نے کہا کہ زیارات گروپس کی رجسٹریشن کے لیے وزارت مذہبی امور نے ایک اور موقع فراہم کیا ہے، گروپ یا کمپنی کی رجسٹریشن کے لیے کردار، مالی شفافیت کے ساتھ میزبان ملک میں بلیک لسٹ نہ ہونا لازم ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارات گروپ آپریٹر کے طور پر کام کا تجربہ، دستاویزی ثبوت، آڈٹ یا مالیاتی بینک کی رپورٹ بھی لازمی ہوگی، نئی کمپنی 10 اگست 2025 سے قبل درخواستیں جمع کرانے کی پابند ہوں گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ نجف و کربلا، مشہد و قم، کاظمین و دمشق کے زائرین کی مشکلات کے پیش نظر یہ اقدام کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زیارات گروپ
پڑھیں:
عراق زیارات کے لیے نئی پالیسی: 50 سال سے کم عمر مردوں کو اکیلے ویزہ نہیں ملے گا
– عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند پاکستانی زائرین کے لیے عراقی حکام نے نئی پالیسی متعارف کرا دی ہے، جس کے تحت 50 سال سے کم عمر مردوں کو اکیلے زیارت ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان وزارتِ مذہبی امور کے مطابق یہ فیصلہ زائرین کے نظم و ضبط اور بہتر نگرانی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اب 50 سال سے کم عمر مرد صرف اس صورت میں زیارت ویزہ حاصل کر سکیں گے جب وہ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ درخواست دیں۔
ہزاروں زائرین کا لاپتا ہونا باعثِ تشویش
اس سے قبل وفاقی وزیر سردار محمد یوسف نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ برسوں کے دوران تقریباً 40 ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران میں جا کر غائب ہو چکے ہیں، جن کا کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہیں۔
اسی تناظر میں روایتی “سالار سسٹم” کو ختم کر دیا گیا ہے تاکہ غیر رجسٹرڈ زائرین کے مسائل سے بچا جا سکے۔
زمینی راستے سے سفر پر پابندی برقرار
یاد رہے کہ 27 جولائی کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے “ایکس” پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس سال زائرین کو زمینی راستے سے ایران و عراق جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ وزارتِ خارجہ، بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی باہمی مشاورت سے کیا گیا، اور اس کا مقصد زائرین کی حفاظت اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
اب زائرین صرف فضائی سفر کے ذریعے زیارات پر جا سکیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین نے زمینی پابندی مسترد کر دی
تاہم اس فیصلے پر مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے شدید ردعمل دیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ کربلا کی زیارت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، حکومت کو چاہیے کہ عقیدت مندوں کے جذبات کا احترام کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ زائرین کا مکمل ڈیٹا پہلے سے موجود ہے اور حکومت خود ایران میں زائرین کو سہولیات دینے کی یقین دہانی کر چکی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زمینی راستہ بند ہونے سے نہ صرف زائرین کو مشکلات درپیش ہیں بلکہ ملک کو اربوں روپے کا معاشی نقصان بھی ہو رہا ہے۔