سکھر ، سیپکو کی کھلی کچہری، عوام پھٹ پڑے ، بدعنوانی کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) سیپکو کی کھلی کچہری میں عوام پھٹ پڑے، ناجائز بلنگ اور بدعنوانی کے خلاف شدید احتجاج، سکھر میں سیپکو (SEPCO) کی جانب سے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکڑوں شہریوں نے شرکت کی اور بجلی سے متعلق شکایات، مسائل اور مظالم کے خلاف کھل کر آواز بلند کی۔ کچہری کے دوران عوام کی جانب سے سیپکو کی مبینہ زیادتیوں، ناجائز بلنگ، غیر قانونی کٹوتیوں اور ناقص سروس کے خلاف شدید احتجاج سامنے آیا۔شہریوں کا کہنا تھا کہ سیپکو کی طرف سے بھیجے جانے والے بجلی کے بلوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ناجائز ڈِیڈکشن اور میٹر یونٹس کی بنیاد پر لاکھوں روپے کی کٹوتیاں کی جا رہی ہیں، جو غریب عوام کے لیے ناقابل برداشت بن چکی ہیں۔متعدد افراد نے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے میٹر بالکل درست حالت میں کام کر رہے ہیں، اس کے باوجود انہیں ہزاروں روپے کے اضافی بل بھیجے جا رہے ہیں، جو ان کے مالی وسائل سے باہر ہیں۔احتجاج میں شریک ایک شہری نے جذباتی انداز میں کہا:”اتنا ظلم تو شاید ظالموں نے بھی نہ کیا ہو، ہمارا صبر اب جواب دے چکا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ غریب آخر کہاں جائیں۔کچہری کے دوران بعض شہریوں نے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو کا عملہ مبینہ طور پر رشوت لے کر میٹرز کو چلاتا ہے، اور بغیر کسی قصور کے عام شہریوں کو مجرم بنا کر جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔شہریوں نے حکومت اور سیپکو انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ناجائز بلوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔بلاجواز لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔کرپٹ سیپکو اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔واضح رہے کہ سکھر میں گزشتہ کئی ماہ سے سیپکو کی پالیسیوں کے خلاف عوامی بے چینی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مختلف علاقوں میں عوام متعدد بار احتجاج کر چکے ہیں، تاہم تاحال سیپکو کی جانب سے کوئی واضح اور مستقل پالیسی یا اصلاحی اقدام سامنے نہیں آ سکا۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں۔
دوحہ میں منعقدہ عرب و اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملے پورے خطے کی سلامتی کو متاثر کر رہے ہیں، اگر اس کی ہٹ دھرمی کو نہ روکا گیا تو نہ صرف غزہ بلکہ دنیا بھر کا امن داؤ پر لگ جائے گا۔ مسلمان ممالک کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔
صدر اردوان نے کہاکہ اسرائیل یہ سمجھ بیٹھا ہے کہ اسے کوئی جوابدہ نہیں ٹھہرا سکتا، مگر اس کی کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کی بربریت اب ان ممالک تک پہنچ چکی ہے جو ثالثی کی کوششوں میں مصروف تھے، جس میں قطر بھی شامل ہے۔
ترک صدر نے مزید کہاکہ امید ہے کہ آج کے اجلاس سے عالمی برادری کو ایک دو ٹوک پیغام جائے گا۔ ان کے مطابق نیتن یاہو فلسطینیوں کی نسل کشی اور خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل مذمت ترک صدر رجب طیب اردوان عرب اسلامی سربراہی اجلاس قطر یکجہتی وی نیوز