چین غزہ میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لئے کوشش کرتا رہے گا، چینی وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
قاہرہ:چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے قاہرہ میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔
چینی میڈیا کے مطابق لی چھیانگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین مصر تعلقات کو فروغ ملا ہے۔ چین اگلے سال چین اور مصر کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی سترہویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے روایتی دوستی کی ترقی ، سیاسی باہمی اعتماد کے استحکام ، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر مضبوط حمایت جاری رکھنے، چین مصر جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے مواد کو مسلسل توسیع دینے، مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں مزید کامیابیاں حاصل کرنے اور نئے دور کے پیش نظر چین مصر ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے مصر کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے ۔
چین کے وزیر اعظم نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت مصر کے ساتھ معیشت اور تجارت، مالیات، مینوفیکچرنگ، نئی توانائی، سائنس و ٹیکنالوجی اور ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کےلیے تیار ہے اور مزید چینی کاروباری اداروں کی مصر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی صورتحال کشیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ چین مصر کے ساتھ قریبی روابط برقرار رکھتے ہوئے غزہ میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے، انسانی بحران کو کم کرنے، تنازع کے پھیلاؤ کو روکنے اور فلسطین کے مسئلے کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کے لئے کوشش کرتا رہے گا ۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ چین مصر کا مخلص دوست ہے اور سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ہمیشہ مستقل اور ہموار ترقی ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مصر ایک چین کے اصول پر سختی سے کاربند ہے اور چین کے ساتھ قریبی اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر کو آگے بڑھانے اور معیشت و تجارت، سرمایہ کاری، نئی توانائی، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ چین مصر کے ساتھ مصر کے
پڑھیں:
اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
کینیڈین وزیرِاعظم مارک کارنی نے ہفتے کے روز تصدیق کی کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک ’اینٹی ٹیرف اشتہار‘ پر معافی مانگی ہے، جس میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کو دکھایا گیا تھا جب کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو یہ اشتہار نشر نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
غیر ملکی خبررساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اشتہار کو ’جعلی اینٹی ٹیرف مہم‘ قرار دیتے ہوئے کینیڈین اشیا پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے اور تمام تجارتی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مارک کارنی نے جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے امریکی صدر سے معافی مانگی تھی کیوں کہ وہ اس اشتہار سے ناراض تھے۔
صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تجارتی مذاکرات اس وقت دوبارہ شروع ہوں گے جب امریکا تیار ہوگا۔
کینیڈا کے وزیراعظم نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ انہوں نے اشتہار نشر ہونے سے پہلے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا مگر اسے استعمال کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اس اشتہار کو نشر کرنے کے حق میں نہیں ہوں۔
یاد رہے کہ یہ اشتہار کینیڈا کی ریاست اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ نے تیار کرایا تھا، جو ایک قدامت پسند سیاستدان ہیں اور جن کا موازنہ اکثر ٹرمپ سے کیا جاتا ہے، اس اشتہار میں ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا ہے، جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کا باعث بنتے ہیں‘۔
مارک کارنی نے مزید کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی گفتگو دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی، اور انہوں نے اس دوران غیر ملکی مداخلت جیسے حساس معاملات پر بھی بات کی۔
کینیڈا کے چین کے ساتھ تعلقات مغربی ممالک میں سب سے زیادہ کشیدہ رہے ہیں، تاہم اب دونوں ممالک ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف کے دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، حالانکہ شی اور ٹرمپ نے جمعرات کے روز کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
چین اور کینیڈا نے جمعے کو 2017 کے بعد پہلی بار اپنے رہنماؤں کے درمیان باضابطہ مذاکرات کیے۔
کینیڈین وزیراعظم کا صحافیوں سے گفتگو میں مزید کہنا تھا کہ ہم نے اب ایک ایسا راستہ کھول لیا ہے جس کے ذریعے موجودہ مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شی جن پنگ کی طرف سے ’نئے سال میں‘ چین کے دورے کی دعوت قبول کر لی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے وزرا اور حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ باہمی تعاون سے موجودہ چیلنجز کے حل تلاش کریں اور ترقی و اشتراک کے نئے مواقع کی نشاندہی کریں۔