Daily Mumtaz:
2025-07-12@10:14:53 GMT

شروتی ہاسن کی شادی سے متعلق حیران کن انکشافات

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

شروتی ہاسن کی شادی سے متعلق حیران کن انکشافات

شروتی ہاسن کی شادی ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ہاٹ ٹاپک بنی ہوئی ہے۔ مشہور بالی ووڈ اداکارہ، گلوکارہ اور موسیقار شروتی ہاسن نے حال ہی میں ایک بھارتی پوڈکاسٹ میں اپنی ذاتی زندگی اور شادی سے متعلق ایسی باتیں کیں جنہوں نے ان کے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا۔ اپنے معصومانہ انداز، منفرد چہرے کے تاثرات اور بے باک شخصیت کی وجہ سے شہرت پانے والی شروتی نے تسلیم کیا کہ وہ شادی سے خوفزدہ ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ وہ آج تک یہ قدم اٹھانے سے ہچکچا رہی ہیں۔

شروتی نے بتایا کہ ان کے والدین، یعنی لیجنڈری اداکار کمل ہاسن اور اداکارہ ساریکا تھاکر کی طلاق نے ان کے ذہن پر گہرا اثر ڈالا۔ ایک بچے کی حیثیت سے والدین کی علیحدگی کا دکھ انہیں آج بھی یاد ہے اور وہ سمجھتی ہیں کہ اسی واقعے نے انہیں شادی کے بارے میں سوچنے سے بھی روک دیا۔ ان کے مطابق جب بچپن میں رشتے ٹوٹتے دیکھے جائیں تو مستقبل کے رشتے بنانے کا حوصلہ بھی کم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ ماضی میں ایک بار تقریباً شادی کے قریب پہنچ چکی تھیں۔ یہ تعلق معروف آرٹسٹ شانتنو ہزاریکا کے ساتھ تھا، لیکن بدقسمتی سے کچھ غلط فہمیاں پیدا ہو گئیں اور یہ رشتہ بھی ختم ہو گیا۔ شروتی کا کہنا ہے کہ وہ رشتوں میں کمٹمنٹ اور وفاداری کو بہت اہمیت دیتی ہیں، لیکن وہ نہیں سمجھتیں کہ ان جذبات کی تصدیق کے لیے شادی جیسے بندھن کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے، جو صرف ایک کاغذی معاہدہ بن کر رہ جائے۔

فی الحال شروتی سنگل ہیں اور اپنے آپ کو بہتر طور پر سمجھنے کے سفر پر گامزن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی نئے رشتے میں جانے سے پہلے ضروری ہے کہ انسان خود سے خوش رہنا سیکھے اور اپنی پہچان کو مکمل طور پر سمجھے۔ یہ سوچ ان کی خوداعتمادی اور اندرونی مضبوطی کی علامت ہے۔

شروتی ہاسن کا کیریئر بھی اتنا ہی دلچسپ ہے جتنا ان کی ذاتی زندگی۔ انہوں نے اپنے سفر کا آغاز جنوبی بھارتی فلم انڈسٹری سے کیا، جہاں وہ تمل اور تیلگو فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔ بعد ازاں انہوں نے بالی ووڈ میں قدم رکھا اور اپنی اداکاری، گائیکی اور موسیقی کے ذریعے ایک منفرد پہچان بنائی۔ ان کی آنے والی فلم “کولی” میں وہ بھارتی سینما کے بڑے ناموں جیسے رجنی کانت، عامر خان اور ناغاراجنا کے ساتھ اسکرین پر نظر آئیں گی۔

شروتی ہاسن کی شادی سے متعلق بیانات ہمیں ایک بڑی سچائی کی طرف لے جاتے ہیں: ہر شخص کی زندگی کا سفر مختلف ہوتا ہے، اور شادی جیسے بڑے فیصلے کو صرف سماجی دباؤ یا روایتی سوچ کے تحت نہیں بلکہ سمجھداری اور خودشناسی کے ساتھ لینا چاہیے۔ شروتی کا انداز ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ سچائی کے ساتھ جینا اور اپنے جذبات کو قبول کرنا سب سے بڑی آزادی ہے۔

اگر آپ بھی ان لوگوں میں سے ہیں جو شادی یا رشتوں کو لے کر الجھن کا شکار ہیں، تو شروتی کی کہانی آپ کے لیے ایک متاثر کن مثال بن سکتی ہے۔ یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ کیا واقعی ایک کاغذی بندھن ہماری خوشی کی ضمانت بن سکتا ہے یا اصل خوشی اندرونی سکون سے جڑی ہوتی ہے؟

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شروتی ہاسن کے ساتھ

پڑھیں:

معرکہ حق میں بھارت نے پاکستانی قوم کو یکجا کیا

آپریشن بنیان مرصوص دنیا کی نظر میں صرف ایک آپریشن کی حیثیت رکھتا ہوگا، مگر بندہ ناچیز کی نظر میں اس کا اثر بہت گھنہ اور گہرہ ہے۔

اس ملک کی تاریخ میں بڑے بڑے واقعات پیش آئے، توجہہ طلب پہلا بڑا واقع 14 اگست 1947 کو اس ملک کا قیام تھا، دوسرا 1965 اور1971 کی جنگیں تھیں، جو ہم نے اپنی بقا کے لئے اپنے دشمن سے لڑیں، 2019 میں دشمن کی ناپاک سازش کو ہم نہ صرف ناکام بنایا، بلکہ اس کو منہ توڑ جواب دے کر اس کے بخیے اکھیڑ کے رکھ دئے تھے۔

اب کی بار پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے وہ کیا، جو کوئی بھی غیرت مند ملک برداشت نہیں کرسکتا تھا، ہماری خودمختاری کو للکارا گیا تھا اور پھر جو پاکستان نے کیا اسکو دنیا نے دیکھا۔

جب بھارتی ڈرونز پاکستانی فضاؤں میں آئے اور ان کو ہمارے جوان ہماری مشینیں اور ہمارے لوگ گراتے رہے، اس بیچ ایک تصویر نے میری توجہہ اپنی جانب مبذول کرائی، جس میں ایک شہری اپنے ذاتی اسلحہ سے رینجرز کے جوان کے ساتھ ملکر دشمن کے ڈرون کو مار گرانے میں کامیاب ہوا، یہ وہ تاریخی لمحہ تھاجس کا اس قوم کو شدت سے انتظار تھا۔

اس جنگ میں جو رہی تو کچھ ہی گھنٹے، ہماری بہادر افواج نے بھارت کے حیران کن طور پر چھکے چھڑا دے اور انکو گھٹنوں پر لے آئے، کہیں سفید جھنڈے تو کہیں سیز فائر کی باتیں، کمال بات تو یہ کہ اس جنگ میں ہمیں لہو گرمانے کے لئے کسی ملی نغمے کسی جنگی ترانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوئی۔

کیونکہ ہمارے جوانوں کے ساتھ ہماری قوم ڈٹ کر کھڑی ہوگئی تھی، علی الصبح جب آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا گیا تو کہیں کھیتوں میں کہیں سڑکوں پر ہمارے لوگ ہماری افواج کے ساتھ موجود تھے، دنیا یہ دیکھ کر دنگ رہ گئی کہ اتنے خطرناک مزائل چل رہے ہیں اور غیور قوم کے لوگ اپنی افواج کے ساتھ موجود ہیں۔

ان آنکھوں نے وہ لمحہ بھی قید کیا ہے جب پاکستانیوں نے جنگ سے واپسی پر اپنے بہادر سپوتوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، اورخاکسار کی آنکھوں کو وہ لمحہ بھی یاد ہے جب ناپاک سیاسی عزائم کو پانے کے خاطر چند برس قبل سیاسی بلوائیوں کے ہاتھوں فوجی جوانوں کی گاڑیوں پر سنگ باری کی گئی تھی۔

مجھے یہ کہنے میں کوئی آر نہیں کہ شکریہ بھارت تم نے وہ کردکھایا جو بڑے بڑے سیمینار، سیاسی تقاریر، بڑے بڑے جلسے  نہ کرپائے، تم نے آپریشن سندور کے نام پر اپنے سیاسی عزائم تو پورے کیے یا نہ کیے ہم نے وہ حاصل کرلیا، جس کی یہ قوم پچھلی کئی دہائیوں سے متلاشی تھی۔

تقسیم میں پڑی یہ قوم اک بار پھر سے جی اٹھی، ہم نے نہ صرف دشمن کا غرور مٹی میں ملایا، ہم نے عالمی محاذ پر اپنے نام کے جھنڈے گاڑے، سپر پاور کے سپر صدر نے بھی کہہ دیا کہ پاکستانی کمال قوم ہے، 9 مئی سے پہلے اور 9 مئی کے بعد کے پاکستان میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

بیساکھیاں ڈھونڈتی یہ قوم اور اسکے ادارے، اب تن تنہا اپنے دم پر کھڑے ہورے ہیں، یہ قوم کھڑی ہورہی ہے، امریکہ بھی پاکستان سے تجارت کا خواہاں ہے، وہ دن دور نہیں جب یہ ملک یہ قوم دوبارہ سے اٹھ کھڑی ہوگی ،انشاءاللہ۔ تو پھر کیوں نہ کہیں ہم شکریہ بھارت

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

راؤ علی

آپریشن بنیان مرصوص فیلڈ مارشل معرکہ حق

متعلقہ مضامین

  • معرکہ حق میں بھارت نے پاکستانی قوم کو یکجا کیا
  • بھارت؛ ابھرتی ہوئی ٹینس اسٹار کو والد نے گولی مار کر قتل کردیا؛ حیران کن وجہ
  • قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کا بابر اعظم کے ٹیم میں کھیلنے سے متعلق اہم بیان
  • وفات سے پہلے حمیرا اصغر نے اپنے مداحوں کے لیے کیا پیغام دیا؟
  • جمائمہ کا بچوں کی پاکستان آمد سے متعلق وزراء کے بیانات پر شدید ردعمل آگیا
  • اداکارہ حمیرا سے آخری بار رابطہ کب ہوا تھا؟ فوٹو شوٹ کرنے والے کے حیران کن انکشافات
  • عالمی ادارے کا 9 جولائی کو زمین کی گردش سے متعلق سنسنی خیز انکشاف
  • شادی شدہ جوڑے اور جنسی تشدد
  • باپ کا لاش لینے سے انکار مگر حمیرا اصغر نے اپنے والد سے متعلق آخری انٹرویو میں کیا کہا تھا؟