فلسطین و کشمیر پر آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا؛ اُمید کے عالمی دن پر مریم نواز کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
لاہور:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ فلسطین و کشمیر پر آزادی کا سورج جلد طلوع ہوگا۔
امید کے عالمی دن پر اپنے امید افزا پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ ہمت وحوصلہ رکھیں توامید کی روشنی یقین کا تمتاتا سورج بن جاتی ہے۔ امید ایک ایسا جذبہ ہے جو ہمیں آگے بڑھنے کی طاقت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ مشکلات اور چیلنجز کے باوجود، امید کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔ امید ہے کہ ان شا اللہ فلسطین اور کشمیر کے عوام پر جلد آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔
مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) عوام کی امید بن چکی ہے۔ پاکستانی قوم کی امیدوں پر پورا اترنے کے لےی ہم دن رات کوشش کررہے ہیں۔ امید ہے کہ پنجاب کے عوام کو اب صحت کی سہولتیں ملے گی۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پنجاب کے ہر بچے کو لیپ ٹاپ،ہونہار اسکالر شپ اور بہترین تعلیم ملے گی۔ امید ہے کہ پنجاب میں ہر بے گھر کواپنی چھت کا سکھ ملے گا۔ امید ہے کہ پنجاب کا ہرکسان لہلہاتی فصلیں دیکھ کر خوش اورخوشحال ہوگا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ امید ہمیں مایوسی کے اندھیرے میں بھی روشنی کی کرن تلاش کرنے کی آس دلاتی ہے۔ عوام کو بھی یہی امید تھی کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) آئے گی تو ہی لیپ ٹاپ، اسکالر شپ،فری دوائیں ملیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امید ہے کہ پنجاب مریم نواز نے کہا
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔