لاہور روانگی محض ایک میٹنگ کیلئے، کوئی تحریک یا جلسہ نہیں: چیئرمین پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ پارٹی کی جانب سے آج کسی نئی تحریک کا آغاز نہیں ہو رہا اور نہ ہی لاہور میں کوئی جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے، بلکہ یہ دورہ صرف ایک اہم مشاورتی میٹنگ کے لیے ہے۔
کے پی ہاؤس اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ لاہور روانگی کو غیر ضروری طور پر سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک میٹنگ ہے، کوئی تحریک یا احتجاجی سرگرمی نہیں، ہم پنجاب میں اپنے ارکان اسمبلی سے بھی رابطے میں ہیں اور کسی کو نظرانداز نہیں کیا جا رہا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ گرفتاریاں ممکن نہیں ہیں، ایسا نہیں ہونے والا، انہیں گرفتاری کا کوئی خوف نہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پرامن احتجاج اور عوام سے رابطہ ہمارا آئینی حق ہے، جسے ہم سے چھینا نہیں جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہار اور پرامن اجتماع کا حق دیتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے درمیان بیٹھ کر ان کے مسائل سنیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں کا وطن واپسی کا حق بھی تسلیم کیا جانا چاہیے۔
پی اے سی چیئرمین جنید اکبر نے کہا کہ لاہور روانگی سے جی ٹی روڈ پر عوامی جوش و خروش پیدا ہوگا اور یہ پیغام جائے گا کہ پارٹی بانی چیئرمین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے، پانچ اگست تک تحریک انصاف کا احتجاج اپنے عروج پر پہنچ جائے گا اور عوامی طاقت کا بھرپور مظاہرہ ہوگا۔
عامر ڈوگر نے کہا کہ جہلم کے پاس نمازِ ظہر ادا کی جائے گی، رات کو پارٹی قیادت لاہور میں رہے گی، خیبر پختونخوا کے رہنماؤں کی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ایڈووکیٹ ایمان مزار ی کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کردیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-10
اسلام آباد(آن لائن)ایڈووکیٹ ایمان مزار ی کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کردیا گیا۔ اسلام آباد بار کونسل میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔ ایڈووکیٹ عدنان اقبال کی جانب سے دائر ریفرنس میں ایمان مزاری پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ایمان مزاری کی جانب سے سرکاری افسران کیخلاف نفرت انگیز تقاریر اور منفی مہم چلائی جاتی ہے، ریفرنس میں مزیدکہاگیاہے کہ ایمان مزاری ریاستی اداروں کیخلاف بغاوت پر اکسانے میں ملوث ہے، ایمان مزاری کے تعلقات تحریک طالبان، بلوچ لبریشن آرمی و منظور پشتین کی تحریک سے ہیں، ایمان مزاری ہر ایسی تحریک کی حمایت کرتی ہیں جس کا ایجنڈا ریاست مخالف اور اداروں میں بغاوت ہو، ایمان مزاری کیوجہ سے ساری وکلا برادری بدنام ہورہی ہے،ایمان مزاری وکالت کے شعبے کو بطور ڈھال استعمال کررہی ہیں،ایمان مزاری کے اقدامات کی وجہ سے لوگوں کا نظام انصاف سے اعتماد اٹھ رہا ہے،ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ ایمان مزاری کا مستقل وکالت کا لائسنس منسوخ کیا جائے اور ان کے خلاف باضابطہ انکوائری کی جائے۔