ایف آئی اے افسر پر سنگین الزام، اداکارہ نادیہ حسین کیخلاف تحقیقات سردخانے کی نذر
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
معروف اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کی جانب سے ایف آئی اے کے افسر پر عائد کیے گئے رشوت ستانی کے الزامات کی تحقیقات ادارے کی سرد خانے کی نذر ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق معروف اداکارہ نادیہ حسین کا ایف آئی اے افسر کے خلاف مبینہ الزامات کو تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اداکارہ کے موبائل فون کا فرانزک تجزیہ نہ ہوسکا۔
اس کے علاوہ سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کا متعلقہ شعبے تاحال موبائل فون کالاک کوڈ ملنے کا منتظر ہے کیونکہ ضبط کیا گیا موبائل فون بذریعہ فیس ان لاک ہونے کے بعد ہی فرانزک تجزئیے کی رپورٹ جاری ہو سکے گی۔
واضح رہے کہ اداکارہ نے اپنے گرفتارشوہرکی رہائی کے لئےمبینہ ایف آئی اے افسرکے رشوت مانگنے کی ویڈیو اپ لوڈ کی تھی۔ جس کے بعد این سی سی آئی اے کراچی نے معاملے کی انکوائری کے لئے اداکارہ کا موبائل فون تحویل میں لیا تھا۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق معاملے کی انکوائری میں اداکارہ کی جانب سے تفتیشی افسر کو3 ماہ قبل بیان ریکارڈ کرایا جا چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے موبائل فون
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔