فرانس: سوشل میڈیاایکس کیخلاف تحقیقات میں پولیس بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) ایلون مسک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے خلاف فرانس میں جاری تحقیقات کے دوران پراسیکیوٹر نے پولیس کو بھی شامل کرلیا۔ پیرس کے پراسیکیوٹرز نے اعلان کیا کہ کمپنی یا اس کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے مبینہ طور پر الگورتھم کے غلط استعمال اور خودکار ڈیٹا سسٹم سے دھوکا دہی کے ذریعے ڈیٹا نکالنے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ اس اقدام سے ایلون مسک پر دباؤ میں اضافے ہو گا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق ساتھی رہ چکے ہیں۔ وہ یورپی حکومتوں پر آزادی اظہار پر حملے کا الزام عائد کرنے کے علاوہ چند دائیں بازو کی جماعتوں کی کھل کر حمایت بھی کر چکے ہیں۔فرانسیسی پولیس اب مسک یا ایکس کے عہدے داروں کے خلاف تلاشی، نگرانی، یا پیشی کے لیے سمن جاری کر سکتی ہے،جب کہ تعاون نہ کرنے پر عدالت گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کر سکتی ہے۔ پیرس کی پراسیکیوٹر لور بیکو نے ایک بیان بتایا کہ جنوری میں ابتدائی تحقیقات کا آغاز ایک رکن پارلیمان اور ایک سینئر فرانسیسی عہدیدار کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر کیا گیا، جنہوں نے ایکس کی جانب سے غیر ملکی مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برطانیہ : خاتون اہلکار سے زیادتی پر فوجی افسر کو سزا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن(انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی فوج کے سابق سینئر افسر کو خاتون فوجی اہلکار سے زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر 6ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ واقعے کے بعد 19 سالہ خاتون فوجی افسر جیسلی بیک نے خودکشی کرلی تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق خاتون اہلکار نے جولائی 2021 ء میں اعلیٰ افسران کو شکایت کی تھی کہ اْس وقت کے بیٹری سارجنٹ میجر مائیکل ویبر نے اس پر حملہ کیا۔ شکایت کے باوجود نہ تو واقعہ کی تحقیقات کی گئی اور نہ ہی پولیس کارروائی عمل میں لائی گئی۔ تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ خاطر خواہ کارروائی نہ ہونے نے جیسلی بیک کی موت میں بنیادی کردار ادا کیا۔