Jasarat News:
2025-09-17@23:55:00 GMT

چین نے سمندر میں تیرتے ٹینکوں کی وڈیو جاری کردی

اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے تائیوان کے ساتھ جاری کشیدگی کے دوران فوجی طاقت کا مظاہرہ کردیا۔ چینی فوج نے یہ مشقیں صوبہ فوجیان کے ساحلی علاقوں میں کیں، جو براہِ راست تائیوان کے سامنے واقع ہے۔ تجزیہ کار وں کا کہنا ہے کہ تائیوان چین کے حملے کی مشق کر رہا ہے اور چینی فوج اس حملے کو حقیقت میں انجام دینے کی مشق کر رہی ہے۔ مشقو ں کی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹینک ساحل پر قطار میں کھڑے ہیں، جو آہستہ آہستہ پانی میں داخل ہوتے ہیں اور کشتیوں کی طرح تیرنے لگتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل تائیوان کی جانب سے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کیا گیاتھاجس کے جواب میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے سمندری مشقوں میں اپنی ٹینک بوٹس کی طاقت دکھا دی۔تائیوان نے بدھ کے روز اپنی سالانہ ہان کوانگ جنگی مشقوں کا آغاز کیا،جن کا مقصد چین کی طرف سے ممکنہ سائبر اور کمیونیکیشن حملوں سے نمٹنے کی صلاحیت کا جائزہ لینا تھا۔ ایک اعلیٰ تائیوانی حکومتی اہلکار نے بتایاکہ ہم یوکرین کی حالیہ جنگ سے سیکھ رہے ہیں اور حقیقت پسندانہ انداز میں سوچ رہے ہیں کہ تائیوان کو ممکنہ طور پر کن حالات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مشقوں میں 22 ہزار ریزرو فوجی شامل ہیں جبکہ امریکا سے درآمد کردہ جدید ہائی موبیلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم ہمارس بھی استعمال کیا جائے گا۔ چینی وزارتِ دفاع کے ترجمان جیانگ بن نے ان مشقوں کو مسترد کردیا۔

 

 

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

صیہونی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل

اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اسکی مخالفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور اونچی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے بلٓاخر ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی، ساتھ ہی طیاروں سے شہر پر بمباری کی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کا سفارتی حل ممکن نظر نہیں آتا۔ مارکو روبیو سے پہلے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل بہت جلد ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔ غزہ شہر میں اسرائیل کی پچھلے دو برسوں میں یہ پہلی کارروائی ہے، فضائی بمباری کے سبب غزہ شہر کے تین لاکھ مکین پہلے ہی جنوب کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی حکام کا خیال تھا کہ رفاہ کی طرح یہ شہر بھی زیادہ تر خالی کرا لیا جائے گا، تاہم سات لاکھ سے زائد شہری اب بھی غزہ شہر میں مقیم ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب اس شہر میں بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی جائے گی۔ اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اس کی مخالفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے، اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان کا خدشہ ہے اور حماس کو ختم کرنے کی کوشش ناکام ہوسکتی ہے۔

امریکی صدر کے مطابق اس آپریشن کے جواب میں حماس نے تمام اسرائیلی قیدیوں کو سرنگوں سے باہر نکال لیا ہے اور اب انہیں اسرائیل کی اس زمینی کارروائی کیخلاف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ قیدیوں اور لاپتا اسرائیلیوں کے عزیزوں نے غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے گھر کے قریب مظاہرہ کیا اور کہا کہ اس آپریشن نے سات سو دس روز سے قید افراد کے زندہ بچنے کی آخری امید بھی ختم کر دی ہے اور اس پوری صورتحال کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹیفکیشن منسوخ، عمران خان وڈیو لنک پر پیش ہوںگے
  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • چینی کے بحران پر قابو پانے کےلئے سرکاری قیمت 177 فی کلو مقرر
  • جنگ ستمبر 1965 کا 17 واں روز 
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی
  • اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
  • صیہونی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
  •  سعودی سفیر کا واشنگٹن میں سعودی فوجی مشن کا دورہ
  •  آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
  •   امریکا ، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع