’صحت اور ساکھ متاثرہوتی ہے‘، سندھ پولیس کی اہلکاروں کو گٹکا، ماوا چھوڑنے کیلئے 10روزکی مہلت
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ پولیس نے ایک انوکھا لیکن مثبت قدم اٹھاتے ہوئے گٹکا استعمال کرنے والے پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق گٹکا یا ماوا کے عادی اہلکاروں کی فہرست مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ انہیں یہ عادت ترک کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت دی گئی ہے۔ اس مدت کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ گٹکے کے استعمال سے نہ صرف صحت متاثر ہوتی ہے بلکہ پولیس فورس کی ساکھ پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔ اگر اہلکار اس عادت کو ترک نہ کریں تو ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی اور غیر سنجیدگی کی صورت میں ملازمت سے برطرفی بھی ممکن ہے۔
سندھ بھر کے تمام اضلاع سے گٹکا استعمال کرنے والے اہلکاروں کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے، جبکہ ہر 15 دن بعد پیشرفت رپورٹ ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ کو جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لکی مروت میں تھانے پر حملے کی کوشش ناکام، پولیس کی بروقت کارروائی سے دہشت گرد پسپا
خیبر پختونخوا کے جنوبی علاقے لکی مروت میں دہشت گردی کی ایک بڑی کوشش کو پولیس نے ناکام بنا دیا تھانا گمبیلا کو نشانہ بنانے کے لیے دس سے بارہ دہشت گردوں نے منصوبہ بندی کے تحت حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مشتبہ نقل و حرکت کو بروقت بھانپتے ہوئے فوری جوابی کارروائی کی اور فائرنگ شروع کر دی جس سے دہشت گردوں کے عزائم خاک میں مل گئے پولیس کی فائرنگ کے بعد دہشت گرد فرار ہو گئے اور حملے کی یہ کوشش مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی خوش قسمتی سے کسی بھی اہلکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور تمام پولیس اہلکار محفوظ رہے انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے لکی مروت پولیس کی جانب سے جرات مندانہ ردعمل پر جوانوں کو فون کر کے ان کی بہادری کو سراہا اور خراج تحسین پیش کیا ریجنل پولیس آفیسر بنوں سجاد خان کے مطابق پولیس پہلے سے ہائی الرٹ تھی اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے فورس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کر دیا گیا ہے جس کی بدولت سیکیورٹی اہلکاروں نے ممکنہ خطرے کو پیشگی بھانپتے ہوئے بڑی تباہی کو روک لیا پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بروقت نمٹا جا سکے اور عوام کی جان و مال کو محفوظ بنایا جا سکے