مسلم اکثریتی علاقے میں شراب کھولنے کی اجازت ، عدالت نے متعلقہ اداروں کو طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد نے جمعرات کے روز آئینی پٹیشن نمبر 1143/2025 میں فوری نوعیت کی درخواست پر وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سیکریٹری ایکسائز,ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹیکس ڈیپارٹمنٹ سندھ،ڈائریکٹر جنرل ایکسائز , ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹیکس ڈیپارٹمینٹ سندھ ڈائریکٹر ایکسائز ,ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹیکس ڈیپارٹمنٹ حیدرآباد,ای ٹی او ٹنڈوالہیار, ایس ایچ او اے سیکشن ٹنڈوالہیار و دیگر کو جواب داخل کرونے کے لیے نوٹس جاری کرنے کا آرڈر دیتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت کے لیے 26 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے آئینی پٹیشن ٹی ایل پی کے ضلعی امیر ٹنڈوالہیار مولانا عبدالجبار و دیگر نے ٹی ایل پی کے صوبایی لیگل ایڈوائزر سلیمان سروری ایڈوکیٹ اور ذولفقار علی چانڈیو ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایکسائزز ٹیکسیشن و نارکوٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے خلاف قانون ٹنٹدو الہیار میں نصرپور روڈ پر مسلم اکثریتی والے علاقے میں نیا شراب خانہ کھولنے کی اجازت دی جہاں اسکول, مساجد, شادی ہال موجود ہیں اس علاقے میں شراب خانہ کھولنے کی اجازت دینے سے مسلم آبادی میں بے چینی اور اشتعال پایا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عدالت عظمیٰ آئینی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ نظر بندی کیس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-26
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) ماہ رنگ بلوچ نظر بندی کیس ریگولر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھجوا دیا۔ عدالت عظمیٰ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار وکیل فیصل صدیقی عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ یہ آئینی بینچ نہیں، ریگولر بینچ کا کیس ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ایم پی او کو چیلنج کیا ہے تو یہ آئینی بینچ کا کیس ہوا ناں۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپیل میں قانون کی تشریح نہیں مانگی، صرف ایم پی او آرڈر کو چیلنج کیا ہے۔ بعد ازاں آئینی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ نظر بندی کے خلاف درخواست کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھجوا دیا۔ واضح ر ہے کہ جون 2025 میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی نظربندی کے خلاف ان کی ہمشیرہ نادیہ بلوچ نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا۔ نادیہ گبول نے بدھ کو عدالت عظمیٰ سے اپیل کی تھی کہ وہ بلوچستان ہائی کورٹ کے 15 اپریل کے اْس حکم کو کالعدم قرار دے، جس میں امن عامہ برقرار رکھنے کے قانون کے تحت ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی حراست کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اس وقت کوئٹہ کی ہْدا ڈسٹرکٹ جیل میں قید ہیں، اْن کی گرفتاری 22 مارچ کو ڈپٹی کمشنر کے جاری کردہ حکم کے تحت عمل میں آئی تھی، جو امن عامہ کے قانون کے تحت جاری کیا گیا تھا۔