پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
پشاور:
جے یو آئی رہنماء اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا گیا تھا لیکن حکومت کے ناراض اراکین کی وجہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جرگے کی کوئی وقعت نہیں ہے، جب بڑوں کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ہے، جنوبی اضلاع میں چار بجے کے بعد پولیس باہر نہیں نکل سکتی اور حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام نے انکو مانگا لیکن یہ مسلط ہوگئے، اگر یہ حلف نہ لیتے تو دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اراکین اسمبلی کے پاس بدلہ لینے کے لیے یہی موقع ہوتا ہے۔
جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں ایک ڈرامہ رچایا گیا اور آج پورا ملک ہمارے اسپیکر پر ہنس رہا ہے، اسپیکر نے آئین و قانون کو روند ڈالا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، سر اُٹھا کر واپس آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ کامن ویلتھ رپورٹ کے مطابق 90 سے 95 حلقوں میں فارم 45 اور 46 میں بڑا فرق سامنے آیا ہے، جس سے الیکشن پر حملہ ہوا، ہیرا پھیری برسراقتدار پارٹی کے حق میں ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان ڈیل نہیں کریں گے اور سر اُٹھا کر واپس آئیں گے۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کامن ویلتھ رپورٹ کے مطابق 90 سے 95 حلقوں میں فارم 45 اور 46 میں بڑا فرق سامنے آیا ہے، جس سے الیکشن پر حملہ ہوا، ہیرا پھیری برسراقتدار پارٹی کے حق میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ آئین پر حملہ ہوا ہے، جو باعث شرم ہے، آئین میں غیر قانونی ترامیم واپس کرائیں گے، پارلیمان کو بُری طرح مفلوج کر دیا گیا ہے اور عدالتی نظام کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں کب تک بیٹھنا ہے، فیصلہ پارٹی کے بانی کریں گے، عمران خان ڈیل نہیں کریں گے اور سر اٹھا کر واپس آئیں گے۔