پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ نو مئی مقدمات کی سماعت تیزی سے مکمل ہو رہی ہے، ہماری لیگل ٹیم نے اپنے دلائل سے کیس کو اڑا کر رکھ دیا،پانچ اگست کےحوالے سے پنجاب بھر میں موبلائزیشن جاری ہے۔
گزشتہ سال نومبر میں احتجاج کے چار مقدمات کی سماعت کے موقع پر راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عالیہ حمزہ کا مزید کہنا تھا کہ جج صاحب آج موجود نہیں تھے اس لیئے اگلی تاریخ انیس اگست کی دی گئی، ہم نے اپنی سفارشات بھی پارٹی قیادت کو بھجوا دی ہیں جو ہدایات آئیں گی اس پر عمل ہوگا۔
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا کہنا ہے کہ ان عدالتوں کو یہ بات سوچنی چاہیے کہ یہ اپنی عزت و توقیر میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں یا اس میں کمی چاہتے ہیں۔ انصاف کو بلڈوز کرکے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو سزا دینے کی کوشش ہورہی ہے۔ چاہتی ہوں عدالتیں انصاف پر فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ اب تحریک گلی محلے میں پھیل گئی ، ہم اب گلی محلے یونین کونسل لیول تک احتجاج کریں گے۔ ہم نے پاکستان کوبچانا ہے اور بانی کو باہر بھی لے کر آنا ہے۔ اب نظر آئے گا کہ پورے پنجاب میں ہر جگہ پی ٹی آئی کے جھنڈے اور بانی کی تصاویر ہوں گی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

پنجاب میں قبضہ مافیا کا خاتمہ؛ زمینوں کے تنازعات کا نیا نظام نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے عوام کے زمین و جائیداد کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف ام موویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت اجلاس میں اس آرڈیننس کو حتمی شکل دی گئی، جس کا مقصد برسوں سے عدالتوں کے چکر کاٹنے والے شہریوں کو تیز اور مؤثر انصاف فراہم کرنا ہے۔

اس نئے قانون کے تحت کسی بھی شخص کی ملکیت پر ناجائز قبضے کے کیس کا فیصلہ اب صرف 90 دن کے اندر کیا جائے گا، جس سے انصاف کے نظام میں غیر معمولی بہتری کی توقع کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس اقدام کو  عوام کو دہلیز پر انصاف دینے کے وژن کا حصہ قرار دیا اور واضح کیا کہ پنجاب میں اب کوئی طاقتور کسی کمزور کی زمین پر قبضہ نہیں کر سکے گا۔

نئے نظام کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو زمین یا جائیداد کے تنازعات کو عدالت میں جانے سے پہلے ہی حل کرنے کی مجاز ہوں گی۔ یہ کمیٹیاں 6 اراکین پر مشتمل ہوں گی جن کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کرے گا جبکہ ڈی پی او اور دیگر اہم افسران بھی ان کا حصہ ہوں گے۔

ان کمیٹیوں کو 30 دن کے اندر فعال کرنے کا ہدف دیا گیا ہے تاکہ انصاف کی فراہمی کا عمل فوری طور پر شروع ہو سکے۔

کمیٹیوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم ایک خصوصی ٹربیونل میں دائر کی جا سکے گی، جو اپیل کا فیصلہ بھی 90 دن کے اندر کرنے کا پابند ہوگا۔ یہ طریقہ کار انصاف کے عمل کو برق رفتار اور شفاف بنائے گا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کیس کے فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائی جائے گی تاکہ عوام کو عملی ریلیف مل سکے۔ اس مقصد کے لیے پیرہ فورس کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش زیرِ غور ہے۔ مزید شفافیت کے لیے مقدمات کی ڈیجیٹل ریکارڈنگ اور سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریمنگ کی تجاویز بھی پیش کی گئیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب میں اب کوئی کسی کی زمین نہیں چھین سکے گا، کیونکہ  ماں جیسی ریاست ہر کمزور کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کے مطابق عام شہری کے لیے چھوٹی سی جائیداد اس کی پوری زندگی کی کمائی ہوتی ہے اور حکومت اب اس کے تحفظ کی ضامن ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور جس کی ملکیت، اسی کا حق پنجاب کا نیا اصول ہوگا۔ یہ اقدام نہ صرف عوامی اعتماد کو بحال کرے گا بلکہ ریاستی رِٹ کے قیام اور انصاف کی تیز تر فراہمی میں بھی ایک نیا سنگِ میل ثابت ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرا دی
  • نادرا نے عوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کروادی
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • پنجاب، سندھ ، کے پی میں بار کونسلز کے انتخابات آج، تیاریاں مکمل
  • پنجاب بار کونسل کی 75 نشستوں کیلئے پولنگ جاری
  • کراچی میں ای چالان کی بھاری رقم پر جماعت اسلامی کا احتجاج، سٹی کونسل میں قرارداد پیش
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول نومبر میں جاری کرینگے، الیکشن کمیشن
  • ایک اور زبردست سہولت، نادرا نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی
  • پنجاب میں قبضہ مافیا کا خاتمہ؛ زمینوں کے تنازعات کا نیا نظام نافذ