انجلینا جولی نے اگلی دہائی تک بھی اسی طرح جوان اور دلکش نظر آنے کے لیے خصوصی تیاری شروع کردی۔

لاس اینجلس کی چمکتی دنیا میں جب سبھی بڑھتی عمر کے اثرات سے بچنے کے لیے مہنگے کریموں اور فلٹرز کے پیچھے دوڑ رہے ہیں۔

ہالی وڈ کی اسٹائل کوئین انجلینا جولی نے تو جیسے وقت کو روک دینے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 50 سالہ انجلینا جولی نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ اگلے دس سال تک جوان اور دلکش نظر آئیں گی جیسی وہ "مسٹر اینڈ مسز اسمتھ" کے دور میں تھیں۔

اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے انہوں نے لیزر ٹریٹمنٹ کا سہارا لیا ہے۔

انجلینا جولی کے قریبی حلقوں نے تصدیق کی ہے کہ لیزر ٹریٹمنٹ کے نتائج دیکھ کر خود انجلینا بھی خوشگوار حیرت میں مبتلا ہیں۔ جس کی مدد سے ان کا چہرہ تروتازہ نظر آ رہا ہے۔

اس لیزر ٹریٹمنٹ کی یہ خصوصیت صرف ابھی نہیں بلکہ اگلے دس برسوں تک برقرار رہے گی۔ انجلینا اپنی غذا پر بھی پوری توجہ دے رہی ہیں۔

ان کا روزمرہ کا کھانا پروٹین، سبزیوں اور تازہ پھلوں سے بھرپور ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ انجلینا کو حال ہی میں فلم "ماریا" میں اوپیرا گلوکارہ ماریا کالاس کا کردار نبھاتے دیکھا گیا۔ اب وہ ایک فرانسیسی ڈرامے میں جلوہ گر ہونے جا رہی ہیں، جو ستمبر میں ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں ریڈ کارپٹ پر تہلکہ مچائے گا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انجلینا جولی

پڑھیں:

بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ

انڈین ایئر فورس نے اپنے فضائی بیڑے میں شامل آخری میگ-21 لڑاکا طیارے کو بھی 19 ستمبر کو باقاعدہ طور پر ریٹائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس آخری طیارے کو بھی غیرفعال کرنے کے بعد 60 سال پر محیط میگ-21 کی تاریخ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

62 سال کی مدت میں میگ-21 نے کئی اہم جنگوں میں حصہ لیا۔ 876 میگ 21 طیاروں میں سے تقریباً 490 میگ-21 طیارے گر کر تباہ ہوچکے ہیں جن میں 170 سے زائد پائلٹس ہلاک ہوئے۔

انڈین ایئر فورس کے اخبارات میں دیئے گئے اشتہارات میں اطلاع دی گئی ہے کہ میگ-21 طیاروں کے ریٹائرمنٹ کی تقریب 19 ستمبر کو چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ میگ-21 کے ریٹائرمنٹ کی تقریب اسی چندی گڑھ ایئر بیس پر ہوگی جہاں اپریل 1963 میں پہلے چھ میگ-21 طیارے پہنچے تھے۔

ان طیاروں کو ‘دی فرسٹ سپرسونکس’ اسکواڈرن کا حصہ بنایا گیا تھا جو ممبئی میں غیر اسمبل حالت میں آئے تھے۔

ان طیاروں کو اُس وقت سوویت یونین کے انجینئرز نے بھارت میں اسمبلڈ کیا تھا اور ان ہی کے پائلٹس نے پہلی تجرباتی پروازیں کی تھیں۔

یاد رہے کہ اِس وقت آئی اے ایف کے پاس دو میگ-21 اسکواڈرن موجود ہیں۔ ان کے ریٹائر ہونے کے بعد لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن کی تعداد 29 رہ جائے گی جو کئی دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔

کابینہ برائے سلامتی کے فیصلے کے مطابق آئی اے ایف کو پاکستان اور چین کے ساتھ دو محوری جنگ کے لیے 42 اسکواڈرن کی ضرورت ہے، جن میں ہر اسکواڈرن میں 16 سے 18 طیارے ہوتے ہیں۔

دوسری جانب میگ-21 کی جگہ لینے کے لیے تیار کیے جانے والے تیزس مارک-1اے طیارے کی فراہمی میں تاخیر ہو رہی ہے۔

ان طیاروں کی پہلی کھیپ مارچ 2024 سے فراہم کی جانی تھی اور ہر سال کم از کم 16 طیارے آئی اے ایف کو دیے جانے تھے تاہم اب تک ایک بھی تیزس مارک-1اے فراہم نہیں کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • افغانستان کے مقامی انجنیئرز کی تیار کردہ بس نمائش کیلیے پیش
  • بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ
  • نادرا میں شناختی دستاویزات کی آن لائن فیس ادائیگی کا مکمل طریقہ