خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پر 37 ارب روپے خرچ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں گزشتہ مالی سال کے دوران عوام کے مفت علاج کی سہولت کےلیے صحت کارڈ کے تحت 37 ارب روپے سے زائد خرچ کیے جاچکے ہیں۔ جبکہ رواں مالی سال میں اس اسکیم کےلیے مزید 41 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔
مشیر صحت احتشام نے بتایا کہ صوبے میں صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کی یہ سہولت عوام تک پہنچائی جارہی ہے جبکہ صحت ٹرانسپلانٹ اینڈ ایمپلانٹ کارڈ کو بھی صحت کارڈ کا مستقل حصہ بنا دیا گیا ہے، جس کے تحت بسترِ مرگ پر موجود مریضوں کے لیے نئی امید پیدا ہوئی ہے۔
صرف گزشتہ دو ماہ میں صحت ٹرانسپلانٹ اینڈ ایمپلانٹ کارڈ کے تحت 48 ٹرانسپلانٹس اور ایمپلانٹس مکمل کیے جا چکے ہیں جن پر اب تک 118 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
ان اقدامات کے تحت 23 مفت کڈنی ٹرانسپلانٹس کے ذریعے تقریباً 45 ملین روپے کی لاگت سے مریضوں کی جانیں بچائی گئیں، جبکہ 25 ملین روپے خرچ کر کے 4 لیور ٹرانسپلانٹس کیے گئے۔ اس کے علاوہ 21 کوکلیئر ایمپلانٹس پر 45 ملین روپے خرچ کر کے بچوں اور ان کے خاندانوں میں خوشیاں واپس لوٹائی گئیں۔
یہ سہولیات سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ صوبے کے کسی بھی شہری کو علاج کے لیے دربدر نہ ہونا پڑے اور اسے بروقت علاج کی سہولت میسر آ سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملین روپے صحت کارڈ روپے خرچ کے تحت
پڑھیں:
دہشتگردی کے خاتمے کےلئے پوری قوم فورسز کے ساتھ کھڑی ہے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کیا اور حال ہی میں فتنہ الخوارج کیخلاف آپریشن میں زخمی ہونے والے ڈی پی او اورکزئی خالد خان کی عیادت کی۔
وزیر اعلی نے خیریت دریافت کی اور ان کی اسپتال میں علاج معالجے کی سہولیات بارے معلومات حاصل کی۔
وزیر اعلی نے دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی اور فرنٹ لائن سے مقابلہ کرنے پر خالد خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خالد خان اور ان کی ٹیم نے انتہائی جوانمردی اور بہادری کے ساتھ دہشتگردوں کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے بہادر پولیس افسران اور جوانوں پر فخر ہے، خیبر پختونخوا پولیس کی تاریخ جرات اور بہادری کی داستانوں سے بھری پڑی ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اپنی جانوں پر کھیل کر عوام کی جاں و مال کا تحفظ کرنے والے پولیس افسران اور جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کےلئے پوری قوم فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔